عدلیہ بچاؤ تحریک پی ٹی آئی نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا آغاز کردیا
اسد عمر کی سراج الحق سے ملاقات، پرویز الہیٰ کی ایم کیو ایم اور پاکستان عوامی تحریک کے قائدین سے ملاقات
پاکستان تحریک انصاف نے عدلیہ بچاؤ مہم کے سلسلے میں سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا آغاز کردیا۔
مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر اور سینیٹر اعجاز احمد چوہدری جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ پہنچے اور امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق سے ملاقات کی۔
ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رہنماؤں نے تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے مابین روابط کا تسلسل آئندہ بھی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
اس پر بھی مکمل اتفاق کیا گیا کہ موجودہ گھمبیر سیاسی بحران سے نکلنے کا واحد راستہ پاکستان کا متفقہ آئین اور جمہوری نظام ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے آئین بحالی کی جدوجہد میں دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شریک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پی ٹی آئی کے صدر نے ایم کیو ایم پاکستان کے قائدین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ نے عمران خان کی جانب سے ٹاسک ملنے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی، سینئر ڈپٹی کنونیئر مصطفیٰ کمال اور وسیم اختر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
علاوہ ازیں چوہدری پرویز الہیٰ نے تحریک منہاج القرآن اور پاکستانی عوامی تحریک کے بانی ڈاکٹر طاہر القادری کے صاحبزادے محی الدین اور خرم نواز گنڈا پور سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ جس میں سیاسی امور پر مشاورت کی گئی۔
چوہدری پرویز الہیٰ نے مرکزی جماعت اہلحدیث کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیر کو بھی ٹیلی فون کیا۔ پی ٹی آئی کے صدر نے تمام سیاسی رہنماؤں سے رابطے میں موجودہ سیاسی صورت حال اور آئین کی بالادستی کے حوالے سے گفتگو کی۔
سیاسی رہنماؤں سے ملاقات میں چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی استقامت سے سازشی عناصر میں کھبلی مچ چکی ہے، فُل کورٹ کا راگ صرف الیکشن سے بچنے کیلیے الاپا جارہا ہے۔ مفرور نواز شریف کا فُل کورٹ کا مطالبہ بھی مضحکہ خیز ہے۔
مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر اور سینیٹر اعجاز احمد چوہدری جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ پہنچے اور امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق سے ملاقات کی۔
ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رہنماؤں نے تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے مابین روابط کا تسلسل آئندہ بھی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
اس پر بھی مکمل اتفاق کیا گیا کہ موجودہ گھمبیر سیاسی بحران سے نکلنے کا واحد راستہ پاکستان کا متفقہ آئین اور جمہوری نظام ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے آئین بحالی کی جدوجہد میں دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شریک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پی ٹی آئی کے صدر نے ایم کیو ایم پاکستان کے قائدین سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ نے عمران خان کی جانب سے ٹاسک ملنے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی، سینئر ڈپٹی کنونیئر مصطفیٰ کمال اور وسیم اختر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
علاوہ ازیں چوہدری پرویز الہیٰ نے تحریک منہاج القرآن اور پاکستانی عوامی تحریک کے بانی ڈاکٹر طاہر القادری کے صاحبزادے محی الدین اور خرم نواز گنڈا پور سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ جس میں سیاسی امور پر مشاورت کی گئی۔
چوہدری پرویز الہیٰ نے مرکزی جماعت اہلحدیث کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیر کو بھی ٹیلی فون کیا۔ پی ٹی آئی کے صدر نے تمام سیاسی رہنماؤں سے رابطے میں موجودہ سیاسی صورت حال اور آئین کی بالادستی کے حوالے سے گفتگو کی۔
سیاسی رہنماؤں سے ملاقات میں چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کی استقامت سے سازشی عناصر میں کھبلی مچ چکی ہے، فُل کورٹ کا راگ صرف الیکشن سے بچنے کیلیے الاپا جارہا ہے۔ مفرور نواز شریف کا فُل کورٹ کا مطالبہ بھی مضحکہ خیز ہے۔