سپریم کورٹ کے تین ججز کیخلاف ریفرنس خارج از امکان نہیں وزیر داخلہ
سپریم کورٹ کے تین ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے پر غور جاری ہے اور یہ ممکن بھی ہے، رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تین ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے پرغور جاری ہے اور یہ خارج از امکان بھی نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج ود رحمان اظہر میں میزبان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں نے تین رکنی بینچ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اتحادی جماعتوں کے سربراہ اجلاس میں موجود تھے، جس میں سارے مسائل پر مکمل گفتگو کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ جو بینچ پہلے 9 کا تھا پھر 7 اور پھر پانچ کے بعد چار اور اب تین کا رہ گیا، اس بینچ نے جس فیصلے کو عمل درآمد کرنے کے لیے کارروائی شروع کی وہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم تین رکنی بینچ کی کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے اور بائیکاٹ کریں گے۔
مزید پڑھیں: پی ڈی ایم کا تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد، کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ
وفاقی وزیر نے بتایا کہ 'پیپلزپارٹی اکتوبر میں انتخابات کے انعقاد پر متفق ہے، جو رہنما الیکشن کے التوا پر اعتراض کررہے ہیں وہ دراصل اپنی پارٹی قیادت کے ساتھ رابطے میں نہیں ہیں'۔
تین ججز کے خلاف ریفرس زیر غور ہے، رانا ثنا
انہوں نے کہا کہ جن ججز پر تحفظات ہیں اُن کے خلاف ریفرنسسز خارج از امکان نہیں ہیں۔
دوسری جانب برطانوی خبررساں ادارے انڈیپینڈنٹ اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 'ریفرنس کے معاملے پر بات چیت جاری ہے لیکن ابھی اس کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تاہم یہ فیصلہ ہوسکتا ہے کیونکہ تینوں معزز جج صاحبان کا مسلم لیگ ن کے خلاف فیصلے دینے کا ریکارڈ موجود ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 'ان تین ججز نے ایک فیصلہ ایسا بھی دیا جسے صرف مسلم لیگ ن ہی غلط نہیں کہتی بلکہ قانون کا علم رکھنے والا ہر شخص کہتا ہے کہ 63 اے کا فیصلہ دراصل آئین کی دوبارہ تحریف ہے۔