غزل اور لوک کے نامور گلوکار شوکت علی کو بچھڑے 2 سال بیت گئے

شوکت علی نے 65ء اور 71ء کی جنگ میں ملی نغموں کے علاوہ کئی فلمی گیت بھی گائے


Mian Asghar Saleemi April 02, 2023
فوٹو:فائل

کئی مشہور لوک گیتوں کو زندگی دینے والے غزل اور لوک کے نامور گلوگار شوکت علی کو مداحوں سے بچھڑے دو سال بیت گئے۔

دنیائے موسیقی کا ایک بڑا نام شوکت علی 1944 میں لاہور میں اندرون بھاٹی گیٹ میں پیدا ہوئے، پانچ سے زائد دہائیوں پر محیط اپنے موسیقی کے سفر کے دوران انہوں نے کئی پاکستانی فلموں کے لیے گیت گا کر عالمگیر شہرت حاصل کی۔

شوکت علی پہلی مرتبہ 1960 کی دہائی شہرت کی بلندیوں پر اس وقت پہنچے جب انہوں نے اس وقت کی مشہور فلم 'تیس مار خان' کے لیے اپنی آواز پیش کی۔

شوکت علی نے 1965 اور 1971 میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والی جنگ کے دوران ملی نغمے بھی گائے، انکے نغمے ''جاگ اٹھا ہے سارا وطن'' سن کر آج بھی جوش و ولولہ پیدا ہوجاتا ہے۔

شوکت علی نے موسیقی کی تقریباً تمام تر اصناف میں اپنی آواز کو کامیابی سے آزمایا، ان کے گائے چھلے کو تو خاصا پسند کیا گیا، انہوں نے اردو میں بھی کافی فلموں کیلئے گانے اور غزلیں وغیرہ گائیں لیکن وہ زیادہ مشہور پنجابی کے صوفی کلام کے لیے تھے۔

شوکت علی کو حکومت کی طرف سے صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سمیت متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا، اپنے وقت کے عظیم گلوکار 2 اپریل 2021 کو اس دار فانی سے رخصت ہو گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں