سندھ پولیس افسران کارکردگی دکھانے کیلیے چھوٹے منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا انکشاف
آئی جی سندھ نے کئی اضلاع کے ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا
آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے صوبے میں تعینات کچھ ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دے دی ۔
ایکسپریس نیوز کو پولیس ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق آئی جی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں غلام نبی میمن کو حیدرآباد، جامشورو، مٹیاری، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، دادو، ٹنڈوالہ یار،ٹنڈو محمد خان،میر پور خاص،عمر کوٹ اور تھر پار کر کے ایس ایس پیز کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی ہے۔
اس رپورٹ میں پولیس کی گرفتاریوں اور سزاؤں کا تناسب انتہائی کم تھا اور اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کچھ گرفتاریاں کرکے کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتے ہیں ، بڑے چھوٹے منشیات فروش پکڑ کر مقدمات درج کرتے ہیں لیکن ان ملزمان کو سزائیں نہ ہونے کے برابر ہیں ، کہیں مفادات کا ٹکراؤ ہے اور کہیں شرمندہ شرمندہ ناکامی کا اعتراف بھی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حیدرآباد میں 617 چھوٹے بڑے گٹکا ماوا فروخت کرنے والے ہیں ، اس میں 534 سرگرم ہیں جن میں سے 308 گرفتار ہوئے، یہ شرح 58 فیصد ہے اس میں بھی 22 فیصد جیل میں اور 78 فیصد ضمانتوں پر ہیں، اسی طرح جامشورو میں 270 چھوٹے بڑے گٹکا ماوا فروخت کرنے والے ہیں جن کی گرفتاری کی شرح صرف 44 فیصد ہے، اس میں 36 فیصد ضمانتوں پر ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ مٹیاری میں گٹکا ، ماوا بنانے اور فروخت کرنے والوں کی تعداد 209 ہے ، جس میں سے صرف 96 گرفتار ہیں اور 74 ضمانتوں پر ہیں مطلب 77 فیصد ملزمان باہر ہیں ، ٹھٹھہ میں یہ تعداد 441 ہے ، 49 فیصد گرفتار اور 80 فیصد ملزمان ضمانتوں پر ہیں۔
پولیس حکام کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کے مطابق سجاول میں 35 فیصد گرفتاریاں ہیں 26 ملزمان گرفتار ہیں اور 21 ضمانتوں پر ہیں یہ شرح 81 فیصد ہے ، بدین میں 553 ملزمان کی نشاندہی ہوچکی ہے جن میں سے 130 گرفتار جبکہ 87 فیصد ضمانتوں پر ہیں، دادو میں یہ تعداد 181 ہے جن میں سے 75 گرفتار اور 65 جیل میں ہیں جبکہ 10 ضمانتوں پر باہر ہیں۔
آئی جی کو بتایا گیا کہ ٹنڈو الہ یار میں چھوٹے بڑے منشیات فروشوں کی تعداد 236 ہے ، 55 گرفتار ہیں یعنی صرف 25 فیصد گرفتاری ہے اس میں سے 44 ملزمان ضمانتوں پر ہیں، ٹنڈو محمد خان میں 147 ملزمان کی نشاندہی ہوچکی ہے صرف 46 گرفتار ہیں اور 44 ضمانتوں پر ہیں صرف دو ملزمان جیل میں موجود ہیں ، میر پور خاص کی کارکردگی رپورٹ انتہائی دلچسپ ہے، ٹاپ ٹین نارکوٹکس ڈیلرز میر پور خاص رینج میں موجود ہیں ، میر پور خاص میں 6 بڑے منشیات فروش ہیں جن میں سے 1 ضمانت پر اور 5 اشتہاری جو اب تک پولیس کو نہیں مل سکے ہیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق عمر کوٹ میں صرف ایک نارکوٹکس ڈیلر ہے اور یہ پولیس کی پہنچ سے دور ہے جبکہ تھر پار کر میں 8 منشیات فروشوں کی نشاندہی کی گئی ہے اس میں 2 سرگرم نہیں ہیں جس میں 5 پولیس کی پہنچ سے دور ہیں، 2 ضمانتوں پر ہیں اور ایک مفرور ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نے اس رپورٹ کی روشنی میں کچھ ایس ایس پیز پر ناراضی کا اظہار بھی کیا ہے اور نئے ٹاسک دے کر جلد کارروائی کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔