چڑیا گھر میں بیمار ہتھنی کے علاج کیلئے عالمی ماہرین کی ٹیم کراچی پہنچ گئی
نورجہاں کی بیماری تشویشناک، جان بچنے کا 50 فیصد امکان ہے، ماہرین
چڑیا گھر میں بیمار ہتھنی کے علاج کے لیے جانوروں کے تحفظ کی عالمی تنظیم کے ماہرین کراچی پہنچ گئے۔
ماہرین نے بیمار ہتھنی کا معائنہ کیا، بدھ سے باضابطہ علاج شروع کردیا جائے گا، ماہرین کے مطابق ہتھنی نورجہاں کی بیماری تشویشناک شکل اختیار کرچکی ہے، ہتھنی کی جان بچنے کا 50 فیصد امکان ہے۔
کراچی چڑیا گھر میں تقریباً دو ماہ سے سترہ سالہ ملکہ نور جہاں نامی ہتھنی بیمار ہے، ہتھنی کا پچھلا حصہ مکمل طور پر لٹک گیا ہے جس کے باعث چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، ایکسپریس نیوز کی ٹیم نے 13 مارچ کو چڑیا گھر کا دورہ کیا اور ہتھنی کی حالت ناساز دیکھی جس کی نشان دہی پر سابق صدر آصف علی زرداری کے احکامات پر وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ اور گورنر کامران ٹیسوری نے 21 مارچ کو چڑیا گھر کا دورہ کیا جہاں ایڈمنسٹریٹر کراچی سیف الرحمن نے بریف کیا۔
یہ بھی پڑھیں: خالی پنجرے اور بیمار جانور، کراچی چڑیا گھر تباہی کی تصویر بن گیا
دورے کے دوران انکشاف ہوا کہ ہتھنی شدید بیمار اور چلنے پھرنے سے قاصر ہے، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے یقین دہانی کروائی کہ آسٹریا سے جانوروں کے ڈاکٹرز کی ٹیم آئے گی جبکہ وزیر بلدیات نے فنڈز کے مسئلے پر کہا کہ خوراک کا مسئلہ حل کیا جائے گا، حکومت بھرپور تعاون کرے گی جس کے بعد منگل 4 اپریل کو جانوروں کے طبی ماہرین پر مشتمل فورپا انٹرنیشنل کی 6 رکنی ٹیم چڑیا گھر پہنچی۔
جرمنی، آسٹریا سمیت دیگر ممالک کے ماہرین نے بیمار ہتھنی نور جہاں کا طبی معائنہ کیا، فورپا کی ٹیم نے ہتھنی نور جہاں کی صحت کا معاملہ ففٹی ففٹی قرار دے دیا۔ ڈاکٹر امیر خلیل کی سربراہی میں ماہرین کے گروپ نے کراچی زولوجیکل گارڈن میں بیمار ہتھنی نور جہاں کا مکمل طبی معائنہ کیا جبکہ باقاعدہ علاج کل سے شروع کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
ملکہ نور جہاں کا ایکسرے اور الٹراساؤنڈ بھی ہوگا، ڈاکٹرز
ڈاکٹر امیر خلیل نے کہا کہ ہاتھیوں کو موزوں ماحول فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے، ٹیم کے دو ارکان آج شام تک کراچی پہنچیں گے۔ نور جہاں کی حالت ٹھیک نہیں پچھلے چند ہفتوں میں اس کی حالت بہت تیزی سے بگڑ گئی جو کافی تشویشناک ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر مرینا ایوانوا نے کہا کہ ملکہ نور جہاں کا ایکسرے اور الٹراساؤنڈ بھی ہوگا۔ نور جہاں کو چلنے پھرنے میں دشواری ہے اس لیے ہم ایک فائر انجن کا بندوبست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو جانور کو کھڑا کرسکے، چڑیا گھر انتظامیہ کے پاس کافی ادویات، یا آلات نہیں ہیں مگر ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ان کو اچھا ماحول فراہم کریں۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی سیف الرحمان نے کہا کہ طبی معائنہ اور علاج کے دوران ٹیم کو تمام ادویات، ایکسرے اور دیگر تمام سہولتیں فراہم کی ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی آف اینیمل سائنسزکی ٹیم نے 29 مارچ کو کراچی چڑیا گھر کا دورہ کرکے ہتھنی نور جہاں کے خون اور فضلے کے نمونے جمع کرکے مزید تجزیے کے لئے بھجوا دیئے ہیں۔ فورپا انٹرنیشنل کی ٹیم نے اگست میں بھی ہتھنیوں کا علاج کیا تھا ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ہتھنی کی طبیعت بہتر ہو تو ماہرین کی تجاویز کے مطابق دونوں ہتھنیوں کو سفاری پارک منتقل کریں گے تا کہ ان کو بہتر ماحول فراہم کر سکیں۔
ڈائریکٹر چڑیا گھر خالد ہاشمی نے کہا کہ چڑیا گھر کی انتظامیہ نے ہتھنی کا خیال رکھنے کی بھرپور کوششیں کیں، ڈاکٹرز کو کسی قسم کی چیز درکار ہے ہم فراہم کر رہے ہیں، غیر ملکی ڈاکٹروں کی ٹیم 3 سے 5 دنوں تک کراچی میں ہی رہے گی۔
چڑیا گھر آنیوالے بچے ہتھنی کو بیمار دیکھ کر مایوس
دوسری جانب ہتھنی کی بیماری کی خبر چڑیا گھر آنیوالے بچوں کیلئے مایوس کن خبر ثابت ہوئی، چڑیا گھر میں ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے تیسری جماعت کے طالبعلم عثمان رند نے کہا کہ آج اسکول کی چھٹی تھی ہتھنی دیکھنے آیا تھا گھر سے کھانا بھی لے کر آیا ہوں مگر ہتھنی کی طبیعت ناساز دیکھ کر افسوس ہورہا ہے۔ بچوں نے ہتھنی کو بیماری میں مبتلا دیکھ کر افسوس کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ 50 فیصد تک ہتھنی بہتر ہے امید ہے کہ ڈاکٹرز کی ٹیم کے علاج سے ہتھنی دوبارہ چل پھر سکے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 2009 میں دونوں ہتھنیوں کو کراچی چڑیا گھر لایا گیا تھا۔ دونوں ہتھنیوں کی 17، 18 سال عمر ہے فورپا کی ٹیم اگست میں کراچی آئی تھی اور ہتھنی نور جہاں اور مدھو بالا کے دانت کی سرجری کی تھی، ہتھنی نور جہاں کو نومبر میں سوجن اور چلنے میں تکلیف کی شکایت پیدا ہوئی تھی جس پر ڈاکٹرز نے درد کش ادویات استعمال کی تھیں، جنوری کے پہلے ہفتے میں ہتھنی نور جہاں کو دوبارہ سوجن اور کمر کے پچھلے حصے کے لٹک جانے کی شکایت ہوئی تو ادویات جاری رکھی گئیں مگر مسئلہ بڑھتا گیا اور مارچ سے وہ شدید بیماری میں مبتلا ہے۔