پاک ایران کشیدگی ختم کرانے کی سنجیدہ سفارتی کوششیں شروع
اگلے ہفتے متوقع طور پر پاکستان پہنچنے والے اعلیٰ ایرانی حکام کا دورہ بھی ان کوششوں کی ایک کڑی ہے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ دنوں میں پائی جانے والی کشیدگی ختم کرنے کیلیے اگلے ہفتے ایرانی وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فاضلی ایرانی انٹیلی جنس چیف کے ہمراہ اسلام آباد کا دورہ کر سکتے ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایران نے اعلیٰ حکومتی سطح پر طے کیا ہے کہ کشیدگی کو جلد از جلد ختم کیا جائے اوردونوں پڑوسی ممالک کے مابین تعلقات کی مزید مضبوطی اور استحکام کیلیے کوششیں کی جائیں، اگلے ہفتے متوقع طور پر پاکستان پہنچنے والے اعلیٰ ایرانی حکام کا دورہ بھی ان کوششوں کی ایک کڑی ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ایرانی سرحدی محافظین کے ایک عسکری تنظیم ''جیش العدل'' کی جانب سے اغوا کے بعد پاکستان اور ایران کے درمیان اس وقت تنائوکی کیفیت پیدا ہوئی جب بعض ایرانی حکام نے دعویٰ کیا کہ ایرانی سرحدی گارڈز کواغواکر کے پاکستانی علاقے میں لیجایاگیا ہے، تاہم ذرائع نے بتایا کہ سفارتی چینلزکے ذریعے کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش شروع کر دی گئی ہیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات پر جمعرات کے روز وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر قیادت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان اور ایران نے اعلیٰ حکومتی سطح پر طے کیا ہے کہ کشیدگی کو جلد از جلد ختم کیا جائے اوردونوں پڑوسی ممالک کے مابین تعلقات کی مزید مضبوطی اور استحکام کیلیے کوششیں کی جائیں، اگلے ہفتے متوقع طور پر پاکستان پہنچنے والے اعلیٰ ایرانی حکام کا دورہ بھی ان کوششوں کی ایک کڑی ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ایرانی سرحدی محافظین کے ایک عسکری تنظیم ''جیش العدل'' کی جانب سے اغوا کے بعد پاکستان اور ایران کے درمیان اس وقت تنائوکی کیفیت پیدا ہوئی جب بعض ایرانی حکام نے دعویٰ کیا کہ ایرانی سرحدی گارڈز کواغواکر کے پاکستانی علاقے میں لیجایاگیا ہے، تاہم ذرائع نے بتایا کہ سفارتی چینلزکے ذریعے کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش شروع کر دی گئی ہیں، پاکستان اور ایران کے تعلقات پر جمعرات کے روز وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر قیادت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔