عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف مقدمات کی جے آئی ٹی کا قیام چیلنج
رہنماؤں کیخلاف مقدمات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں، جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے، درخواست
تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف درج 10 مقدمات کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں جے آئی ٹی کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جے آئی ٹی کو فوری کام سے روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
عدالت نے فریقین کو آئندہ سماعت پر شق وار جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کارروائی 10 اپریل تک ملتوی کردی۔
پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے پنجاب حکومت کی جانب سے قائم کی گئی جے آئی ٹی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔ عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پولیس نے عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف جھوٹے اور بے مقدمات درج کیے ہیں۔
عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے غیر قانونی جے آئی ٹی بنا کر نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔ درج مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات نہیں لگ سکتی نہ ہی اس کی تحقیقات کے لیے یہ جے آئی ٹی بن سکتی ہے۔ حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی جے آئی ٹی پولیس رولز کے بھی خلاف ہے۔
درخواست میں لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت جے آئی ٹی کی تشکیل کا نوٹی فکیشن کالعدم قراردے اور عدالت جے آئی ٹی کے کنونیئر کو طلبی کے نوٹسز جاری کرنے سے بھی روکے۔