او جی ڈی سی ایل نے سیکڑوں گاڑیاں 10 فیصد ویلیو پر نیلام کردیں آڈٹ رپورٹ پر پی اے سی برہم
ملازمین کو13لاکھ کی گاڑی ایک لاکھ 36 ہزار،کلٹس 55ہزار، بعض گاڑیاں ہزارروپے پربھی فروخت کی گئیں،انکشاف
قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا ہے کہ اوجی ڈی سی ایل نے سیکڑوں گاڑیاں صرف 10 فیصد ویلیو پرنیلام کردیں، قومی خزانے کواربوں روپے کانقصان پہنچایا گیا.
ذیلی کمیٹی نے خزانے پردن دہاڑے ڈاکے پرشدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ ذیلی کمیٹی کااجلاس جمعرات کوکنوینرکمیٹی سید نوید قمرکی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔کنوینر کمیٹی نے کہاکہ پبلک سیکٹرادارے معاملات عدالتوں کوبھیج کر مطمئن ہوجاتے ہیں، معاملہ عدالت میں ہونے کے باعث کمیٹی نے آڈٹ اعتراض کوکلیئرنہیں کیا۔آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایاکہ اوجی ڈی سی ایل نے کیمیکل کی خریداری پر 5کروڑ 51 لاکھ روپے خرچ کیے،کیمیکل استعمال نہیں کیااورفروخت کردیا جس سے خزانے کو 56 لاکھ 30ہزارروپے کا نقصان ہوا۔
سیکریٹری پٹرولیم نے بتایاکہ کیمیکل کواستعمال میںلانے کی ضرورت پیش نہیں آئی، کمیٹی نے اگلے اجلاس میں رپورٹ طلب کرلی۔ آڈٹ حکام نے انکشاف کیاکہ اوجی ڈی سی ایل نے 100 سے زائد گاڑیاں اپنے ملازمین کوکل رقم کے 10 فیصد پر فروخت کی ہیں،13لاکھ 60 ہزار روپے والی گاڑی ایک لاکھ 36ہزارروپے میں فروخت کی گئی ہے جبکہ سوزوکی کلٹس محض 55ہزار روپے میں فروخت کی گئی، ایسی بھی گاڑیاں ہیں جوصرف ایک ہزار روپے میں فروخت ہوئی ہیں، آڈٹ حکام کے انکشاف پر کمیٹی دم بخودرہ گئی۔ ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل نے موقف اختیار کیا کہ گاڑیاں5سال پرانی ہیں۔کمیٹی ارکان نے شدید ناراضی کا اظہار کیا۔
ذیلی کمیٹی نے خزانے پردن دہاڑے ڈاکے پرشدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ ذیلی کمیٹی کااجلاس جمعرات کوکنوینرکمیٹی سید نوید قمرکی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔کنوینر کمیٹی نے کہاکہ پبلک سیکٹرادارے معاملات عدالتوں کوبھیج کر مطمئن ہوجاتے ہیں، معاملہ عدالت میں ہونے کے باعث کمیٹی نے آڈٹ اعتراض کوکلیئرنہیں کیا۔آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایاکہ اوجی ڈی سی ایل نے کیمیکل کی خریداری پر 5کروڑ 51 لاکھ روپے خرچ کیے،کیمیکل استعمال نہیں کیااورفروخت کردیا جس سے خزانے کو 56 لاکھ 30ہزارروپے کا نقصان ہوا۔
سیکریٹری پٹرولیم نے بتایاکہ کیمیکل کواستعمال میںلانے کی ضرورت پیش نہیں آئی، کمیٹی نے اگلے اجلاس میں رپورٹ طلب کرلی۔ آڈٹ حکام نے انکشاف کیاکہ اوجی ڈی سی ایل نے 100 سے زائد گاڑیاں اپنے ملازمین کوکل رقم کے 10 فیصد پر فروخت کی ہیں،13لاکھ 60 ہزار روپے والی گاڑی ایک لاکھ 36ہزارروپے میں فروخت کی گئی ہے جبکہ سوزوکی کلٹس محض 55ہزار روپے میں فروخت کی گئی، ایسی بھی گاڑیاں ہیں جوصرف ایک ہزار روپے میں فروخت ہوئی ہیں، آڈٹ حکام کے انکشاف پر کمیٹی دم بخودرہ گئی۔ ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل نے موقف اختیار کیا کہ گاڑیاں5سال پرانی ہیں۔کمیٹی ارکان نے شدید ناراضی کا اظہار کیا۔