کراچی میں 6 سالہ کمسن بچی اغوا کے بعد قتل
نامعلوم سفاک ملزمان نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش میں ناکامی پر قتل کیا
سرجانی ٹاؤن کے علاقے میں نامعلوم سفاک ملزمان نے ایک اور کمسن بچی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی ،ناکامی پر قتل کے بعد لاش گٹر میں پھینک کر فرار ہوگئے۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن کے مطابق سیکٹر 36 کی مارکیٹ کے رہائشی محمد یونس اپنا گھر بنوارہے تھے 4 اپریل کی شام 6 بجے مزدوروں کے جانے کےبعد وہ گھر میں افطاری کا انتظام کررہے تھے۔
اسی دوران ان کی 6 سالہ بیٹی ( ش ) پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی گھروالوں نے کافی تلاش کیا مگروہ نہیں ملی۔
اس کے بعد ورثا نے فوری طور پر سرجانی پولیس کو اطلاع دی ۔ پولیس نے حسب روایت گمشدگی کی رپورٹ درج کرنے کےبعد کوئی کارروائی نہیں کی۔
بدھ کی صبح اہلخانہ اور محلے والے بچی کو تلاش کررہے تھے کہ گھر سے کچھ فاصلے پر گٹر کے مین ہول میں کمسن بچی پڑی ہوئی تھی گٹر کا ڈھکن بھی نہیں تھا ۔
ورثا نے دیکھ کر فوری طورپر پولیس کو اطلاع دی ۔ پولیس نے ایدھی فاؤنڈیشن کی مدد سے لاش نکال کر عباسی شہید اسپتال پہنچائی ۔ پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران معلوم ہوا سفاک ملزمان نے کمسن بچی سے زیادتی کی کوشش کی ۔ ناکامی پرگلہ گھونٹ کر قتل کردیا۔ تمام سمپل حاصل کرکے لیبارٹری بھیج دیئے رپورٹ آنے کےبعد صحیح صورت حال سامنے آئیگی ۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن بشیر وڈو کے مطابق ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ ملزمان بچی کو جانتے تھے جس کی وجہ سے ملزمان بچی کو بہانے سے نامعلوم مقام پر لے جاکر زیادتی کی کوشش کی اور ناکامی پر قتل کردیا۔ مقتولہ بھی ملزمان کو جانتی تھی جس کی وجہ سے ملزمان نے اپنی شناخت مٹانے کے لیے اسے قتل کیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی شہر میں قائد آباد ، محمود آباد ، شاہ لطیف ٹاون اور دیگر علاقوں میں بھی ملزمان نے کمسن بچیوں کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا اور قتل کرکے لاشیں پھینک کر فرار ہوگئے۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن کے مطابق سیکٹر 36 کی مارکیٹ کے رہائشی محمد یونس اپنا گھر بنوارہے تھے 4 اپریل کی شام 6 بجے مزدوروں کے جانے کےبعد وہ گھر میں افطاری کا انتظام کررہے تھے۔
اسی دوران ان کی 6 سالہ بیٹی ( ش ) پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی گھروالوں نے کافی تلاش کیا مگروہ نہیں ملی۔
اس کے بعد ورثا نے فوری طور پر سرجانی پولیس کو اطلاع دی ۔ پولیس نے حسب روایت گمشدگی کی رپورٹ درج کرنے کےبعد کوئی کارروائی نہیں کی۔
بدھ کی صبح اہلخانہ اور محلے والے بچی کو تلاش کررہے تھے کہ گھر سے کچھ فاصلے پر گٹر کے مین ہول میں کمسن بچی پڑی ہوئی تھی گٹر کا ڈھکن بھی نہیں تھا ۔
ورثا نے دیکھ کر فوری طورپر پولیس کو اطلاع دی ۔ پولیس نے ایدھی فاؤنڈیشن کی مدد سے لاش نکال کر عباسی شہید اسپتال پہنچائی ۔ پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران معلوم ہوا سفاک ملزمان نے کمسن بچی سے زیادتی کی کوشش کی ۔ ناکامی پرگلہ گھونٹ کر قتل کردیا۔ تمام سمپل حاصل کرکے لیبارٹری بھیج دیئے رپورٹ آنے کےبعد صحیح صورت حال سامنے آئیگی ۔
ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن بشیر وڈو کے مطابق ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ ملزمان بچی کو جانتے تھے جس کی وجہ سے ملزمان بچی کو بہانے سے نامعلوم مقام پر لے جاکر زیادتی کی کوشش کی اور ناکامی پر قتل کردیا۔ مقتولہ بھی ملزمان کو جانتی تھی جس کی وجہ سے ملزمان نے اپنی شناخت مٹانے کے لیے اسے قتل کیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی شہر میں قائد آباد ، محمود آباد ، شاہ لطیف ٹاون اور دیگر علاقوں میں بھی ملزمان نے کمسن بچیوں کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا اور قتل کرکے لاشیں پھینک کر فرار ہوگئے۔