کراچی چڑیا گھر میں کئی ماہ سے بیمارہتھنی نورجہاں کا آپریشن کامیاب
ہتھنی کو کسی بڑے آپریشن کی ضرورت نہیں، جلد صحتیاب ہوجائے گی، غیرملکی ڈاکٹرز
چڑیا گھر میں کئی ماہ سے بیمارہتھنی نورجہاں کا آپریشن کامیاب ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی چڑیا گھر میں بیمار ہتھنی نور جہاں کے علاج کیلئے جانوروں کے طبی ماہرین پر مشتمل 7 رکنی فورپاز انٹرنیشنل کی ٹیم چڑیا گھر پہنچی اور ہتھنی کا علاج کرکے خطرے سے باہر کردیا۔ مصر سے ڈاکٹر عامر خلیل، بلغاریہ سے ڈاکٹر مرینا ایوانووا، جرمنی سے فرینک گونٹز، ہلڈیبرانڈ ، آسٹریا سے ہیا ائنھیملر سمیت دیگر غیر ملکی ویٹ ڈاکٹرز نے اپنی انتھک محنت سے ہتھنی کا علاج کیا۔
علاج سے قبل پرائیویٹ کرین، فائر ٹینڈر،ایک ریسکیو بریک ڈاؤن اور ایک لائٹ ٹاور زو پہنچا دیا گیا تھا، غیر ملکی ویٹ ڈاکٹرز نے لائف سیونگ جیکٹس،اعلیٰ اوزار، ادویات سمیت دیگر انتظامات کیے تھے، پہلے مرحلے میں ہتھنی کو نیم بے ہوشی کا انجیکشن لگایا اور کرین کی مدد سے اٹھا کر پچھلے لٹکے ہوئے حصے کا معائنہ کیا اس کے بعد چھوٹی سرجریز کیں، اس دوران ہتھنی کا الٹراساؤنڈ اور ایکسرے بھی کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ کوئی فریکچر نہیں ہے۔
اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ 3 گھنٹے کے عمل کے بعد آپریشن کامیاب ہوگیا ہے، نور جہاں 14 سال سے بچوں کو لطف اندوز کررہی ہے، ہتھنی کے علاج میں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، حکومت سندھ اس میں اہم کردار ادا کر رہی تھی۔
چڑیا گھر میں غیر ملکی ٹیم کے ساتھ تمام میڈیا علاج کے دوران موجود تھا جبکہ ڈائریکٹر زو غائب رہے جس پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ایڈمنسٹریٹر کو احکامات جاری کیے کہ وہ سینئر ڈائریکٹر کے خلاف کارروائی کریں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ سینئر ڈائریکٹر زو نے غیر ذمے داری کا مظاہرہ کیا ہے، یہاں جانوروں کو خوراک کی کمی سمیت صحت کے مسائل ہیں، بیمار ہتھنی کا معائنہ کیا جا رہا ہے، ہتھنی کی بیماری بڑھ رہی تھی مگر اب خطرے سے باہر ہے، چڑیا گھر میں اسپتال بنانے کی سمری دی ہے، 2 سے 3 ماہ میں چڑیا گھر میں جانوروں کا اسپتال فعال ہوجائے گا۔
اس موقع پر مصری ڈاکٹر عامر خلیل نے کہا کہ نور جہاں کو کچھ وقت بعد سفاری پارک منتقل کیا جائے گا تاکہ ہتھنی کو بہتر ماحول فراہم کیا جا سکے، ڈاکٹر فرینک گورٹز نے کہا کہ خوش قسمتی سے نور جہاں کو کوئی فریکچر نہیں ہے، صرف اندرونی مسائل ہیں جس کو بہتر کرنے کے لیے ادویات دے رہے ہیں۔
ڈاکٹر تھامس نے کہا کہ ہتھنی قابل علاج ہے، الٹرا ساؤنڈ سے معلوم ہوا کہ ہتھنی کو پیٹ کا درد ہے، پیلوک ایریا میں مسئلہ ہے جو کہ اندرونی اعضاء کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جس کے نتیجے میں اندرونی خون بہہ سکتا ہے، جگر اور آنتوں کو چوٹ لگ سکتی ہے پیلوس کی جھلی ٹوٹ گئی تھی جس کے باعث گردے تک اثر ہورہا تھا جس کے نتیجے میں پیٹ کا درد ہوا، ہتھنی کم عمر ہے اس لیے جلد صحت یاب ہو جائے گی۔
اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی سیف الرحمن نے کہا کہ ہتھنی ٹھیک ہے ہلکی پھلکی چوٹیں ہیں جو قابلِ علاج ہیں، چلنے پھرنے سے معذور ہتھنی کے صحت یاب ہونے کی اُمید پر چڑیا گھر آئے بچے خوش نظرآئے، غیر ملکی ڈاکٹرز مزید دو روز علاج جاری کھیں گے۔