آئین کی بالادستی استحکام کی ضامن گرینڈ ڈائیلاگ کرنا ہوگا ایکسپریس فورم
قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت ہونے چاہیے، حکومت، اپوزیشن مل بیٹھے، ڈاکٹر محبوب حسین
آئین کی حکمرانی اور بالادستی ہی ملکی استحکام کی ضامن ہے، پولرائزیشن کا سیاست کے ساتھ ساتھ ریاستی اداروں تک پہنچ جانا ملک کیلیے بہت خطرناک ہے، ملک کی خاطر تمام سٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر گرینڈ ڈائیلاگ کرنا ہوگا۔
سیاسی ایڈونچرز اور مہم جوئی کا کھیل بند ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار تجزیہ نگاروں نے ''ملک کو درپیش چیلنجز اور ان کا حل'' کے موضوع پر منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔
چیئرمین شعبہ تاریخ جامعہ پنجاب ڈاکٹر محبوب حسین نے کہا کہ ملک میں کرائسس آج پیدا نہیں ہوا بلکہ قیام پاکستان کے فوری بعد جب اسٹیبلشمنٹ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا تو اس وقت ہی ملک کو چیلنجز درپیش ہوگئے۔ آئین تو بن گیا مگر اس کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔ عدلیہ سے بھی سوال بنتا ہے، کیا صرف پنجاب کا الیکشن ضروری ہے، خیبر پختونخواکا نہیں، آئین کی وہ تشریح کی جائے جس پر سب متفق ہوں، سب کو اپنی انتہائی پوزیشنز سے پیچھے ہٹنا چاہئے۔
موجودہ مسائل کا حل صرف ڈائیلاگ میں ہے، حکومت اور اپوزیشن کے10، 10 اراکین بیٹھیں اور ملکی مسائل کا حل بات چیت سے نکالیں، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت میں ہونے چاہئیں۔
سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کہا کہ بدقسمتی سے خوشحال پاکستان ہمارے ہاتھوں سے نکل گیا،دانشور سلمان عابد نے کہا کہ سیاسی لڑائی، سیاسی دشمنی کی صورت اختیار کر چکی ہے، محاذ آرائی اور ٹکراؤ کی پالیسی ملکی مفاد میں نہیں، آگے بڑھنا ہے تو مفاہمت کا راستہ اپنانا ہوگا۔ حالیہ بحران سیاسی، معاشی، سکیورٹی کا نہیں، بدقسمتی سے ریاستی بحران کی شکل اختیار کر گیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کو اسمبلی تحلیل کرکے الیکشن کی طرف جانا چاہئے، وگرنہ توہین عدالت لگ سکتی ہے۔
اسٹیبلشمنٹ سب کو ایک ساتھ بٹھانے میں کردار ادا کرے، گرینڈ ڈائیلاگ کے ذریعے ملکی مسائل کا حل نکالا جائے۔
سیاسی ایڈونچرز اور مہم جوئی کا کھیل بند ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار تجزیہ نگاروں نے ''ملک کو درپیش چیلنجز اور ان کا حل'' کے موضوع پر منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔
چیئرمین شعبہ تاریخ جامعہ پنجاب ڈاکٹر محبوب حسین نے کہا کہ ملک میں کرائسس آج پیدا نہیں ہوا بلکہ قیام پاکستان کے فوری بعد جب اسٹیبلشمنٹ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا تو اس وقت ہی ملک کو چیلنجز درپیش ہوگئے۔ آئین تو بن گیا مگر اس کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا۔ عدلیہ سے بھی سوال بنتا ہے، کیا صرف پنجاب کا الیکشن ضروری ہے، خیبر پختونخواکا نہیں، آئین کی وہ تشریح کی جائے جس پر سب متفق ہوں، سب کو اپنی انتہائی پوزیشنز سے پیچھے ہٹنا چاہئے۔
موجودہ مسائل کا حل صرف ڈائیلاگ میں ہے، حکومت اور اپوزیشن کے10، 10 اراکین بیٹھیں اور ملکی مسائل کا حل بات چیت سے نکالیں، قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت میں ہونے چاہئیں۔
سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کہا کہ بدقسمتی سے خوشحال پاکستان ہمارے ہاتھوں سے نکل گیا،دانشور سلمان عابد نے کہا کہ سیاسی لڑائی، سیاسی دشمنی کی صورت اختیار کر چکی ہے، محاذ آرائی اور ٹکراؤ کی پالیسی ملکی مفاد میں نہیں، آگے بڑھنا ہے تو مفاہمت کا راستہ اپنانا ہوگا۔ حالیہ بحران سیاسی، معاشی، سکیورٹی کا نہیں، بدقسمتی سے ریاستی بحران کی شکل اختیار کر گیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کو اسمبلی تحلیل کرکے الیکشن کی طرف جانا چاہئے، وگرنہ توہین عدالت لگ سکتی ہے۔
اسٹیبلشمنٹ سب کو ایک ساتھ بٹھانے میں کردار ادا کرے، گرینڈ ڈائیلاگ کے ذریعے ملکی مسائل کا حل نکالا جائے۔