محمد عامر کی ٹیم میں واپسی کیلیے آوازیں بلند ہونے لگیں

کئی موجودہ فاسٹ بولرز سے زیادہ بہتر ہیں،اجارہ داری ختم کرسکتے ہیں، راشد لطیف

کئی موجودہ فاسٹ بولرز سے زیادہ بہتر ہیں،اجارہ داری ختم کرسکتے ہیں، راشد لطیف۔ فوٹو: اے ایف پی

فاسٹ بولر محمد عامر کی ٹیم میں واپسی کیلیے آوازیں بلند ہونے لگیں۔

فاسٹ بولر محمد عامر نے 2020 میں اس وقت کی مینجمنٹ کے رویے کو وجہ قرار دیتے ہوئے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

حال ہی میں سامنے آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایک سلیکٹرنے عامر کے منیجر سے رابطہ کیا اور انھیں پیسر کو انٹرنیشنل کم بیک کیلیے تیار ہونے کا پیغام بھجوایا، ان سے کہا گیا کہ متنازع بیانات سے گریز کریں،البتہ پی سی بی کے ایک ٹاپ آفشیل نے ان رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عامر کی فوری طور پر پاکستان ٹیم میں واپسی ممکن نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عامر کیلیے فوری طورپردوبارہ گرین شرٹ پہننا دشوار


گزشتہ روز چیف سلیکٹر ہارون رشید نے بھی واضح کر دیا کہ عامر سے کسی سلیکٹر نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔البتہ سابق کرکٹرز کا خیال ہے کہ عامر قومی ٹیم کیلیے اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔

سابق کپتان راشد لطیف نے کہاکہ زمان خان جیسے نئے پیسرز ابھی عامر کی صلاحیتوں کے قریب بھی نہیں پہنچ سکے، ایک فاسٹ بولر کے طور پر وہ بدستور کئی ایسے بولرز سے بہتر ہیں جوپاکستان میں کھیل رہے ہیں، عامر کی سلیکشن کوئی بُرا فیصلہ نہیں ہوگی، وہ کئی موجودہ پیسرز کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں، اس کے ساتھ عامر مخصوص پلیئرز کی اجارہ داری بھی ختم کرسکتے ہیں۔

دوسری جانب گذشتہ دنوں میڈیا سے بات چیت کے دوران ایک اور سابق وکٹ کیپر بیٹر معین خان نے بھی عامر کی واپسی کی حمایت کر دی تھی،ان کا کہنا تھاکہ پیسر ایک بہترین کھلاڑی ہیں، اگر ان کی کارکردگی اچھی ہے تو پھر انھیں قومی ٹیم میں لازمی طور پر شامل کیا جانا چاہیے۔

 
Load Next Story