کیماڑی میں 18 پُراسرار اموات زہریلی گیس سے ہوئیں میڈیکل بورڈ
اموات کا نتیجہ پوسٹ مارٹم، کیمیکل ایگزمینیشن اور وائرولوجی کی مدد سے نکالا گیا
محکمہ صحت کے میڈیکل بورڈ نے کیماڑی میں بچوں اور خواتین سمیت 18 افراد کی اموات کی وجہ زہریلی گیس کو قرار دے دیا۔
کیماڑی میں 18 افراد کی پراسرار اموات کے سلسلے میں میڈیکل بورڈ نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی،میڈیکل بورڈ نے اموات کی وجہ غیر قانونی فیکٹریوں سے خارج ہونے والی زہریلی گیس کو قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقہ کیماڑی میں واقع علی محمد گوٹھ میں 18 افراد ماہ جنوری میں انتقال کرگئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر 2 سے 4 سال کے بچے تھے۔ محکمہ صحت نے ابتدائی طور پر مشتبہ وجہ خسرہ بتائی تھی، تاہم مزید تحقیقات کے لئے چار رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا جس میں فرانزک ، پولیس سرجن کراچی ،پیتھالوجی اور انفیکشن ڈیزیز کے ماہرین کو شامل کیا گیا تھا۔
اموات کا نتیجہ پوسٹ مارٹم، کیمیکل ایگزمینیشن اور وائرولوجی کی مدد سے نکالا گیا۔ رپورٹ کے مطابق زہریلی گیس کے باعث پھیپھڑے متاثر ہوئے تھے،شدید الرجی اور تولیدی نظام متاثر ہوا جس کی علامات خسرہ جیسی ہیں تاہم فیکٹریوں کی بندش کے باعث اموات کا سلسلہ رک گیا۔
دوسری جانب محکمہ ماحولیات نے اپنی رپورٹ میں ماحولی میں آلودگی اور زہریلی گیس کی عدم موجودگی کی رپورٹ بھی پیش کی تھی۔
کیماڑی میں 18 افراد کی پراسرار اموات کے سلسلے میں میڈیکل بورڈ نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی،میڈیکل بورڈ نے اموات کی وجہ غیر قانونی فیکٹریوں سے خارج ہونے والی زہریلی گیس کو قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقہ کیماڑی میں واقع علی محمد گوٹھ میں 18 افراد ماہ جنوری میں انتقال کرگئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر 2 سے 4 سال کے بچے تھے۔ محکمہ صحت نے ابتدائی طور پر مشتبہ وجہ خسرہ بتائی تھی، تاہم مزید تحقیقات کے لئے چار رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا جس میں فرانزک ، پولیس سرجن کراچی ،پیتھالوجی اور انفیکشن ڈیزیز کے ماہرین کو شامل کیا گیا تھا۔
اموات کا نتیجہ پوسٹ مارٹم، کیمیکل ایگزمینیشن اور وائرولوجی کی مدد سے نکالا گیا۔ رپورٹ کے مطابق زہریلی گیس کے باعث پھیپھڑے متاثر ہوئے تھے،شدید الرجی اور تولیدی نظام متاثر ہوا جس کی علامات خسرہ جیسی ہیں تاہم فیکٹریوں کی بندش کے باعث اموات کا سلسلہ رک گیا۔
دوسری جانب محکمہ ماحولیات نے اپنی رپورٹ میں ماحولی میں آلودگی اور زہریلی گیس کی عدم موجودگی کی رپورٹ بھی پیش کی تھی۔