سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹر کوما میں ہی چل بسے
78 سالہ آنجہانی کرکٹر گرنے کے سبب سر پر چوٹ آنے کے بعد ممبئی کے اسپتال میں زیر علاج تھے
انگلینڈ میں جرابیں چرانے کے مجرم سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹر دار فانی سے کوچ کر گئے۔
تین ٹیسٹ میچز میں بھارت کی نمائندگی کرنے والے سابق اوپنر سدھیر نائیک کا مختصر علالت کے بعد ممبئی میں انتقال ہوگیا،78 سالہ آنجہانی کرکٹر گرنے کے سبب سر پر چوٹ آنے کے بعد ممبئی کے اسپتال میں زیر علاج تھے، تاہم وہ کوما میں جانے کے بعد وہ جانبر نہ ہوسکے۔
ممبئی کرکٹ حلقوں میں بے حد قابل احترام شخصیت اور رنجی ٹرافی جیتنے والے کپتان نے 1970-1971 کے سیزن میں ٹیم کی قیادت کی، ممبئی نے سنیل گواسکر، اجیت واڈیکر، دلیپ سردیسائی، اشوک مانکڈ جیسے کرکٹرز کے بغیر اس سیزن میں رنجی ٹرافی جیتی تھی،تاہم سدھیر نائیک کو 1972 کا رانجی سیزن میں پلیئنگ الیون سے باہر کر دیا گیا۔
آنجہانی کرکٹر نے 1974 میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہمراہ انگلینڈ کے دوران برمنگھم میں ڈیبیو ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں اپنی واحد نصف سنچری (77رنز) اسکور کی، 85 فرسٹ کلاس میچز کھیلنے والے سدھیر نائیک کو دورہ انگلینڈ کے دوران لندن کے ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں جرابوں کے دو جوڑے چوری کرنے پر سزا کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر کا کہنا تھا کہ سدھیر نائیک کو انگلستانی مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم نہیں کرنا چاہیے تھا، مزکورہ واقعہ نے ان کی ساکھ کو داغدار کیا تھا، اس واقعے کے فوراً بعد انہوں نے ٹیسٹ میں نصف سنچری اسکور کی۔ لیکن ان کا بین الاقوامی کیریئر 1974 سے آگے نہیں چل سکا اور وہ تین ٹیسٹ میچز تک ہی محدود رہے۔
بعدازاں بطور کوچ فعال کردار ادا کیا اور ٹیسٹ کرکٹر ظہیر خان کو کرکٹ کھیلنے کے لیے ممبئی لائے اور مطلوبہ راہیں فراہم کیں، سدھیر نائیک ممبئی سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے اور وانکھیڑے اسٹیڈیم کے لیے رضاکارانہ طور پر کیوریٹر خدمات انجام دیں۔