پنجاب انتخابات وزارت خزانہ اور حکومت کے عدم تعاون پر سپریم کورٹ کو آگاہ کیا جائے گا الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کسی قسم کی خط و کتابت نہ کرنے کا فیصلہ، ذرائع
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب میں عام انتخابات کے حوالے سے وزارت خزانہ اور صوبائی حکومت سے کسی قسم کی کوئی خط و کتابت نہ کرنے اور تمام تر صورت حال سے سپریم کورٹ کو آگاہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق پنجاب میں عام انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں مشاورت اور اہم فیصلے کیے گئے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق انتخابات کے حوالے سے وزرات خزانہ اور پنجاب حکومت سے کوئی خطوکتابت نہیں ہوگی کیونکہ سپریم کورٹ نے الیکشن کے حوالے سے تفصیلی فیصلہ دیا تھا۔ جس کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے اپنا کام کر دیا ہے اب باقی ادارے اگر سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کرتے تو وہ سپریم کورٹ کا اور ان کا معاملہ ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا کہ چونکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں وزرات خزانہ، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کے لئے ہدایت واضح ہے اس لئے کمیشن ان سے خط و کتابت نہیں کرے گا۔ سپریم کورٹ نے فیصلے میں وزرات خزانہ کو براہ راست فنڈز کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو 17 اپریل تک خود انتظامی اور سکیورٹی پلان کمیشن کو دینے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں: انتخابی ضابطہ اخلاق جاری، سیاسی جماعتوں کی عدلیہ اور فوج مخالف بیان بازی پر پابندی عائد
ذرائع الیکشن کمیشن نے بتایا کہ وزرات خزانہ اور نگراں پنجاب حکومت کی رپورٹس قانونی ٹیم سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی۔ زرائع کے مطابق وزارت خزانہ اگر فنڈنز فراہم نہیں کرتی تو سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا جائے گا۔ اگر پنجاب حکومت سیکیورٹی پلان نہیں دیتی تو اس کے بارے میں بھی سپریم کورٹ کو بتادیا جائے گا کہ الیکشن کمیشن نے اپنا کام کر دیا ہے۔اب باقی اداروں نے اپنا فیصلہ کرنا ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر ادارے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کرتے تو سپریم کورٹ جانے اور وہ ادارے جانیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے حتمی پورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی جائے گی۔ الیکشن کمیشن پنجاب میں عام انتخابات کی تیاریوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔