وراثت کا جھگڑا بہن کے خلاف مقدمے بازی پر بھائی کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ

چار صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا

جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں بھائی کی اراضی فروخت کرکے جرمانے کی رقم پوری کی جائے گی،( فوٹو: فائل )

سپریم کورٹ نے بہن کو وراثت دینے کی بجائے اسے جھوٹے مقدمے میں پھنسانے کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بڑے بھائی پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا، جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں بھائی کی اراضی فروخت کرکے جرمانے کی رقم پوری کی جائے گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے بہن کو وراثت میں حصہ دینے کے بجائے اس پر جھوٹا مقدمہ دائر کردینے کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بھائی پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

چار صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے تحریر کیا جس میں سپریم کور ٹ نے بہن کو وراثت دینے کی بجائے اس پر مقدمہ کرنے پر بھائی کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ریونیو ڈیپارٹمنٹ بھائی کی اراضی فروخت کرکے جرمانہ ادا کرے گا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بھائی جرمانہ کی رقم اپنی بہن کے لواحقین کو ادا کرے گا، ایسی جھوٹی اپیل سپریم کورٹ میں آنی ہی نہیں چا ہیے تھی، معزز وکلا نا انصافی کے آلہ کار نہ بنیں ، اپنے موکلان کو بہتر مشورہ دیں۔


دوران سماعت درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ والد نے 21ا پریل1993 کو مذکورہ اراضی مجھے تحفے میں دی۔ درخواست گزار نے نہ تو گفٹ ڈیڈ اور نہ اس کی کوئی مصدقہ نقل فراہم کی، کسی قانونی دستاویز کے بغیر درخواست گزار نے اپنی والدہ اور بہن کو وراثتی اراضی سے محروم کرنے کی کوشش کی ۔

فیصلے کے مطابق درخواست گزارنے اپنے خاندان کی خواتین وارثوں کو محروم کرنے کے لیے فراڈ کیا، بہت سی خواتین کے پاس اپنے حق کے حصول کی گنجائش نہیں ہوتی، مر د بعض اوقات مقدمہ بازی میں جا کر اراضی کو سالوں اپنے قبضے میں رکھ کر فائدہ حاصل کرتے ہیں۔

بھائی اور بہن کا تعلق ضلع لودھراں سے ہے جب کہ سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت 13 مارچ کو کی تھی۔

 

 
Load Next Story