شام سے جان بچا کر جرمنی میں پناہ لینے والا نوجوان میئر بن گیا
ریان نے دو جرمن امیدواروں مارکو اسٹراس اور میتھیاس فے کو شکست دے کر 55.41 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
جنگ زدہ شام سے جان بچا کر جرمنی میں پناہ لینے والا شامی نوجوان جرمن قصبے کا میئر منتخب ہوگیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق شام کی جنگ سے فرار ہونے والے ریان الشیبل وہ پہلے شامی مہاجر ہیں جنہوں نے جرمن کی ریاست باڈن ورٹمبرگ میں میئر بننے کا الیکشن جیتا ہے۔
میئرشب کا الیکشن جیتنے کے بعد ریان الشیبل نے سب سے پہلا کام شام میں موجود اپنی والدہ کوفون کیا اور اپنی کامیابی کی اطلاع دی جسے سُن کر والدہ نے نہایت خوشی کا اظہار کیا۔ ریان 8 سال قبل شام سے فرار ہو کر ربڑ کی کشتی میں یورپ پہنچے تھے۔
ریان نے اوسٹیلشیم کی میونسپلٹی میں آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ انہوں نے دو جرمن امیدواروں مارکو اسٹراس اور میتھیاس فے کو شکست دے کر 55.41 فیصد ووٹ حاصل کیے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق شام کی جنگ سے فرار ہونے والے ریان الشیبل وہ پہلے شامی مہاجر ہیں جنہوں نے جرمن کی ریاست باڈن ورٹمبرگ میں میئر بننے کا الیکشن جیتا ہے۔
میئرشب کا الیکشن جیتنے کے بعد ریان الشیبل نے سب سے پہلا کام شام میں موجود اپنی والدہ کوفون کیا اور اپنی کامیابی کی اطلاع دی جسے سُن کر والدہ نے نہایت خوشی کا اظہار کیا۔ ریان 8 سال قبل شام سے فرار ہو کر ربڑ کی کشتی میں یورپ پہنچے تھے۔
ریان نے اوسٹیلشیم کی میونسپلٹی میں آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ انہوں نے دو جرمن امیدواروں مارکو اسٹراس اور میتھیاس فے کو شکست دے کر 55.41 فیصد ووٹ حاصل کیے۔