راولپنڈی میں جوئے کے اڈے پر چھاپے کے دوران پولیس فائرنگ نوجوان جاں بحق
چھاپے میں شامل تمام اہلکار معطل ، قتل کا مقدمہ درج
تھانہ پیرودھائی کے علاقے ضیا کالونی میں محافظ فورس کے اہلکاروں کے قمار بازی کے اڈے پر چھاپے کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان دم توڑ گیا ۔
لواحقین و اہلیان علاقہ نے تھانے کے سامنے لاش پیرودھائی روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا۔
سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے ملوث تمام اہلکاروں کو معطل کرکے انکوائری کے احکامات جاری کردیئے ۔
پیٹرولنگ پر مصروف محافظ فورس کے اہلکاروں نے مبینہ طور پر قمار بازی کے اڈے پر چھاپہ مارا ۔ اس دوران مزاحمت ہوئی اور فائرنگ سے باسط نامی نوجوان شدید زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا ۔
لواحقین نے لاش سڑک پر لاکر شدید احتجاج کیا اور ٹائروں کو آگ لگا کر ٹریفک بند کردی ۔
سی پی او سید خالد محمود ہمدانی نے سخت نوٹس لیکرایس پی راول کو فوری طور پر تھانہ پیرودھائی پہنچ کر حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
ابتدائی رپورٹ پر چھاپے میں شامل تمام اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر کے مقدمہ درج کرلیا گیا۔
دوسری جانب ایس ایس پی آپریشنز کیپٹن (ر) عامر خان نیازی، ایس پی راول فیصل سلیم موقع پر پہنچ گئے اور لواحقین سے مذکرات شروع کرکے انھیں ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی کی یقین دہانی کرائی۔ انصاف اور میرٹ کی یقین دہانی پر لواحقین نے احتجاج ختم کر دیا۔
مقتول باسط کے ماموں کی مدعیت میں چار پولیس اہکاروں کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ جن میں کانسٹیبل شمریز ، کانسٹیبل صلاح الدین ، کانسٹیبل ارشد اور سیف شامل ہیں۔
مقدمے میں کہا گیا کہ کانسٹیبل شمریز نے میرے بھانجے باسط کو روکا معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ کی ۔ جس سے باسط جاں بحق ہو گیا۔
لواحقین و اہلیان علاقہ نے تھانے کے سامنے لاش پیرودھائی روڈ پر رکھ کر شدید احتجاج کیا۔
سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے ملوث تمام اہلکاروں کو معطل کرکے انکوائری کے احکامات جاری کردیئے ۔
پیٹرولنگ پر مصروف محافظ فورس کے اہلکاروں نے مبینہ طور پر قمار بازی کے اڈے پر چھاپہ مارا ۔ اس دوران مزاحمت ہوئی اور فائرنگ سے باسط نامی نوجوان شدید زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا ۔
لواحقین نے لاش سڑک پر لاکر شدید احتجاج کیا اور ٹائروں کو آگ لگا کر ٹریفک بند کردی ۔
سی پی او سید خالد محمود ہمدانی نے سخت نوٹس لیکرایس پی راول کو فوری طور پر تھانہ پیرودھائی پہنچ کر حقائق پر مبنی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
ابتدائی رپورٹ پر چھاپے میں شامل تمام اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کر کے مقدمہ درج کرلیا گیا۔
دوسری جانب ایس ایس پی آپریشنز کیپٹن (ر) عامر خان نیازی، ایس پی راول فیصل سلیم موقع پر پہنچ گئے اور لواحقین سے مذکرات شروع کرکے انھیں ملوث اہلکاروں کے خلاف قانونی کاروائی کی یقین دہانی کرائی۔ انصاف اور میرٹ کی یقین دہانی پر لواحقین نے احتجاج ختم کر دیا۔
مقتول باسط کے ماموں کی مدعیت میں چار پولیس اہکاروں کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔ جن میں کانسٹیبل شمریز ، کانسٹیبل صلاح الدین ، کانسٹیبل ارشد اور سیف شامل ہیں۔
مقدمے میں کہا گیا کہ کانسٹیبل شمریز نے میرے بھانجے باسط کو روکا معمولی تلخ کلامی پر فائرنگ کی ۔ جس سے باسط جاں بحق ہو گیا۔