پاکستان کی بڑی صنعتیں آئی ٹی کی مدد سے ایکسپورٹ میں اضافہ کرسکتی ہیں
انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے کارکردگی اور استعداد میں اضافہ ممکن ہے، عمیر اعظم
آئی ٹی کے ماہر اور اینٹی گریشن ایکسپرٹس کے بانی و سی ای او عمیر اعظم کا کہنا ہے کہ بڑی صنعتیں انفارمیشن ٹیکنالوجی سلوشنز کے زریعے اپنی پیداوار اور کارکردگی کو بہت بناکر ملک کو درپیش معاشی بحران سے نکالنے میں اپنا کردار بہتر طریقے سے ادا کرسکتی ہیں۔
پاکستان کے لارج اسکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جن میں محدود پیداوار، تحقیق اور تقی کے لیے سرمایہ کاری میں وسائل میں کمی جیسے مسائل سرفہرست ہیں تاہم انفارمیشن ٹیکنالوجی ان تمام مسائل کا دیرپا حل فراہم کرتی ہے، آئی ٹی سلوشنز کی مدد سے لارج اسکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر خام مال کے حصول سے لے کر کسٹمرز تک تیار مصنوعات پہنچانے تک کے پورے عمل کی لاگت میں کمی لانے کے ساتھ کارکردگی اور استعداد میں اضافہ کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی دیگر فوائد مہیا کرنے کے ساتھ پاکستان کے مینوفیکچررز کی عالمی منڈیوں تک رسائی کو بھی آسان بناسکتی ہے اور صنعتیں اپنے کسٹمرز کی ضروریات کو زیادہ احسن انداز میں بروقت اور کم لاگت کے ساتھ پورا کرنے کی صلاحیت کو بڑھا سکتی ہیں، یہ اقدام گلوبل مارکیٹ میں پاکستان کی مسابقت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور اہم شعبہ کوالٹی کنٹرول کے اقدامات ہیں جہاں ٹیکنالوجی کا استعمال عالمی معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
عمیر اعظم نے کہا کہ سینسرز استعمال کرتے ہوئے پیداواری عمل کی رئیل ٹائم نگرانی ممکن ہے اسی طرح معیار سے متعلق ممکنہ مسائل کی نشاندہی کے لیے ڈیٹا اینالیسس کی مدد لی جاسکتی ہے جس سے بین الاقوامی کسٹمرز کے ساتھ معیار پر مبنی اعتماد کی بنیاد پر طویل مدتی تعلقات اور شراکت داریوں کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ٹیکسٹائل اور کلاتھنگ کا حصہ نمایاں ہے اس لیے ان شعبوں کے لیے آئی ٹی کا استعمال پیداواری صلاحیت بڑھانے، لاگت میں کمی لانے اور مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔
مینوفیکچررز مصنوعی ذہانت کا استعمال کرکے سوتی دھاگہ کی پیداوار کے عمل کو بہتر بنانے کے ساتھ کپڑے کے معیار میں نقص کو کم اور رنگوں کی درستگی کو بڑھاسکتے ہیں۔
عمیر اعظم نے کہا کہ مینوفیکچررز ای کامرس کے ذریعے ڈسٹری بیوشن کے روایتی طریقوں پر اٹھنے والی لاگت کو کم کرتے ہوئے براہ راست بین الاقوامی کسٹمرز کو اپنی مصنوعات فروخت کرسکتے ہیں۔ ای کامرس پلیٹ فارمز کسٹمرز کی ترجیحات اور طلب کے بارے میں اہم معلومات مہیا کرسکتے ہیں جس سے مینوفیکچررز معلومات پر مبنی فیصلے کرکے مختلف اپنی مصنوعات کو الگ الگ خطوں کے خریداروں کے رجحانات اور ضروریات سے ہم آہنگ بناسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی سلوشنز پاکستان کی بڑی صنعتوں کے سپلائی چین منجمنٹ، مارکیٹ میں نمایاں مقام دلوانے سمیت، سیلز اینڈ مارکیٹنگ کی سرگرمیوں کے ساتھ پیداواری آپریشنز کو مربوط و منسلک بنانے میں بھی مدد فراہم کرسکتے ہیں جس سے پاکستانی مینوفیکچررز اپنے کاروبار کو عالمی سطح پر فروغ دے سکتے ہیں۔
پاکستان کے لارج اسکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جن میں محدود پیداوار، تحقیق اور تقی کے لیے سرمایہ کاری میں وسائل میں کمی جیسے مسائل سرفہرست ہیں تاہم انفارمیشن ٹیکنالوجی ان تمام مسائل کا دیرپا حل فراہم کرتی ہے، آئی ٹی سلوشنز کی مدد سے لارج اسکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر خام مال کے حصول سے لے کر کسٹمرز تک تیار مصنوعات پہنچانے تک کے پورے عمل کی لاگت میں کمی لانے کے ساتھ کارکردگی اور استعداد میں اضافہ کرسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی دیگر فوائد مہیا کرنے کے ساتھ پاکستان کے مینوفیکچررز کی عالمی منڈیوں تک رسائی کو بھی آسان بناسکتی ہے اور صنعتیں اپنے کسٹمرز کی ضروریات کو زیادہ احسن انداز میں بروقت اور کم لاگت کے ساتھ پورا کرنے کی صلاحیت کو بڑھا سکتی ہیں، یہ اقدام گلوبل مارکیٹ میں پاکستان کی مسابقت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک اور اہم شعبہ کوالٹی کنٹرول کے اقدامات ہیں جہاں ٹیکنالوجی کا استعمال عالمی معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
عمیر اعظم نے کہا کہ سینسرز استعمال کرتے ہوئے پیداواری عمل کی رئیل ٹائم نگرانی ممکن ہے اسی طرح معیار سے متعلق ممکنہ مسائل کی نشاندہی کے لیے ڈیٹا اینالیسس کی مدد لی جاسکتی ہے جس سے بین الاقوامی کسٹمرز کے ساتھ معیار پر مبنی اعتماد کی بنیاد پر طویل مدتی تعلقات اور شراکت داریوں کو ممکن بنایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ٹیکسٹائل اور کلاتھنگ کا حصہ نمایاں ہے اس لیے ان شعبوں کے لیے آئی ٹی کا استعمال پیداواری صلاحیت بڑھانے، لاگت میں کمی لانے اور مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔
مینوفیکچررز مصنوعی ذہانت کا استعمال کرکے سوتی دھاگہ کی پیداوار کے عمل کو بہتر بنانے کے ساتھ کپڑے کے معیار میں نقص کو کم اور رنگوں کی درستگی کو بڑھاسکتے ہیں۔
عمیر اعظم نے کہا کہ مینوفیکچررز ای کامرس کے ذریعے ڈسٹری بیوشن کے روایتی طریقوں پر اٹھنے والی لاگت کو کم کرتے ہوئے براہ راست بین الاقوامی کسٹمرز کو اپنی مصنوعات فروخت کرسکتے ہیں۔ ای کامرس پلیٹ فارمز کسٹمرز کی ترجیحات اور طلب کے بارے میں اہم معلومات مہیا کرسکتے ہیں جس سے مینوفیکچررز معلومات پر مبنی فیصلے کرکے مختلف اپنی مصنوعات کو الگ الگ خطوں کے خریداروں کے رجحانات اور ضروریات سے ہم آہنگ بناسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی سلوشنز پاکستان کی بڑی صنعتوں کے سپلائی چین منجمنٹ، مارکیٹ میں نمایاں مقام دلوانے سمیت، سیلز اینڈ مارکیٹنگ کی سرگرمیوں کے ساتھ پیداواری آپریشنز کو مربوط و منسلک بنانے میں بھی مدد فراہم کرسکتے ہیں جس سے پاکستانی مینوفیکچررز اپنے کاروبار کو عالمی سطح پر فروغ دے سکتے ہیں۔