صرف ہونٹوں کی حرکات پڑھ کرالفاظ سنانےوالی سونارعینک

ایکواسپیچ چشمے کے مدد سے شور میں ہونٹ ہلانے یا گویائی سے محروم افراد کی گفتگو سنی جاسکتی ہے


ویب ڈیسک April 10, 2023
کورنیل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایسی عینک بنائی ہے جو شور اور گونگے افراد کے ہونٹوں کی حرکات سے بولے جانے والے الفاظ کیا اڈیو سناتی ہے۔ فوٹو: بشکریہ کورنیل یونیورسٹی

بعض افراد گویائی سے محروم ہوتے ہیں لیکن ہونٹ ہلاکر الفاظ ادا کرسکتے ہیں۔ اسی طرح بہت شوروغل میں بھی لوگوں کی آواز نہیں آتی۔ اب اس کیفیت کو ایک انقلابی عینک سے حل کیا جاسکتا ہے جس میں سونار ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔

تجرباتی طور پر یہ عینک کورنیل یونیورسٹی میں واقع اسمارٹ کمپیوٹر اسپیچ اٹرفیس لیبارٹری (سائی فائی لیب) نے بنائی ہے۔ چشمے کے فریم کے نچلے حصے میں دو بہت ہی چھوٹے اسپیکر لگے ہیں اور ساتھ ہی دو باریک لیکن حساس مائیکروفون بھی جڑے ہیں۔ اسپیکر بولنے والے شخص کی جانب ایسی صوتی امواج خارج کرتے ہیں جو سنائی نہیں دیتیں۔ لیکن وہ بولنے والے کے منہ سے دوبارہ ٹکرا کر واپس آتی ہے اور مائیک تک پہنچتی ہیں۔



اب ایکو (بازگشت) کی صورت میں جب آواز حساس مائیکروفون تک آتی ہے تو عینک کے اندر ہی ایک الگورتھم اسے وائرلیس کےانداز میں اسمارٹ فون تک بھیجتا ہے۔ اب یہاں سافٹ ویئر الگورتھم ہونٹوں کی حرکات سے بولے جانے والے الفاظ کو پڑھتا ہے۔

فی الحال یہ 31 اقسام کے الفاظ اور ہدایات کو 95 فیصد درستگی سے سمجھ لیتا ہے اور اس کی آواز دیکھنے والے تک پہنچادیتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سافٹ ویئر کو صرف چند مںٹ کی تربیت درکار ہوتی ہے۔ بس اتنا کرنا ہوگا کہ گویائی سے محروم شخص کو سامنے آکر کچھ الفاظ ادا کرنا ہوں گے۔ اسی طرح مسلسل تربیت سے یہ مزید الفاظ سیکھ سکتا ہے۔

عینک کو ایک مرتبہ چارج کرنے پر یہ دس منٹ تک چل سکتا ہے۔ تاہم کیمرے والی عینک بھی بنائی گئی ہیں جوایک مرتبہ چارج ہونے پر صرف 30 منٹ تک ہی کام کرتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں