بھارتی سکھ پارٹی کا لاہور میں گوردوارے کیلئے سنگ مرمر کا تحفہ
یہ وہی سنگ مرمر ہے جو امرتسر انڈیا میں سکھوں کے سب سے مقدس استھان گولڈن ٹمپل میں استعمال کیا گیا ہے۔
ہمسایہ ملک بھارت سے لاکھوں روپے مالیت کا نایاب سنگ مرمر پاکستان لایا گیا ہے۔
سفید سنگ مرمر پاکستان کو تحفے کے طورپر دیا گیاہے جو لاہورمیں گوردوارہ ڈیرہ صاحب کی تزئین و آرائش میں استعمال کیاجائیگا۔
لاہورمیں سکھوں کے پانچویں گورو ارجن دیو جی کا شہیدی استھان ہے جسے گوردوارہ ڈیرہ صاحب کہا جاتا ہے۔ بادشاہی مسجد کے پہلو میں واقع اس تاریخی گوردوارہ صاحب کی تزئین و آرائش اور توسیع کا کام چند برس پہلے شروع ہوا تھا۔
پاکستان اوربھارت کے مابین کشیدگی اورباہمی تجارت بند ہونے کے باعث گوردوارہ صاحب میں استعمال ہونیوالا سفید سنگ مرمر بھارت سے امپورٹ نہیں کیا جاسکا تھا۔
اب گوردوارہ صاحب کی کارسیوا(تعمیر وتوسیع) کرنیوالی سکھ پارٹی نے یہ پتھر تحفے کے طور پر پاکستان بھیجا ہے۔ یہ وہی سنگ مرمر ہے جو امرتسر انڈیا میں سکھوں کے سب سے مقدس استھان گولڈن ٹمپل میں استعمال کیا گیا ہے۔
سفید سنگ مرمر کے 480 مختلف سائز کے پتھر ہیں۔ جن کو سائز کے مطابق کاٹ کر سکھ مذہب کے رسم ورواج کے مطابق ان پر نقش ونگار بنائے گئے اور گورمکھی میں گورونانک دیو کے اقوال کنندہ کیے گئے ہیں۔
بھارت سے پتھرکس تحفہ ملنے کے بعد امید ہے کہ گوردوارہ ڈیرہ صاحب کی تزئین و آرائش جلد مکمل ہوجائیگی۔
تزئین و آرائش کا کام بھارت سے آئے ہوئے باباگورمیت سنگھ اور دیگر کاریگرکررہے ہیں جبکہ متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے بھی اس میں خطیر رقم خرچ کی ہے۔
واضح رہے کہ گوردوارہ صاحب کی توسیع کے دوران سینکڑوں سال پرانی عمارت کو نہیں چھیڑا گیا بلکہ اس کے اطراف میں توسیع کردی گئی ہے
سفید سنگ مرمر پاکستان کو تحفے کے طورپر دیا گیاہے جو لاہورمیں گوردوارہ ڈیرہ صاحب کی تزئین و آرائش میں استعمال کیاجائیگا۔
لاہورمیں سکھوں کے پانچویں گورو ارجن دیو جی کا شہیدی استھان ہے جسے گوردوارہ ڈیرہ صاحب کہا جاتا ہے۔ بادشاہی مسجد کے پہلو میں واقع اس تاریخی گوردوارہ صاحب کی تزئین و آرائش اور توسیع کا کام چند برس پہلے شروع ہوا تھا۔
پاکستان اوربھارت کے مابین کشیدگی اورباہمی تجارت بند ہونے کے باعث گوردوارہ صاحب میں استعمال ہونیوالا سفید سنگ مرمر بھارت سے امپورٹ نہیں کیا جاسکا تھا۔
اب گوردوارہ صاحب کی کارسیوا(تعمیر وتوسیع) کرنیوالی سکھ پارٹی نے یہ پتھر تحفے کے طور پر پاکستان بھیجا ہے۔ یہ وہی سنگ مرمر ہے جو امرتسر انڈیا میں سکھوں کے سب سے مقدس استھان گولڈن ٹمپل میں استعمال کیا گیا ہے۔
سفید سنگ مرمر کے 480 مختلف سائز کے پتھر ہیں۔ جن کو سائز کے مطابق کاٹ کر سکھ مذہب کے رسم ورواج کے مطابق ان پر نقش ونگار بنائے گئے اور گورمکھی میں گورونانک دیو کے اقوال کنندہ کیے گئے ہیں۔
بھارت سے پتھرکس تحفہ ملنے کے بعد امید ہے کہ گوردوارہ ڈیرہ صاحب کی تزئین و آرائش جلد مکمل ہوجائیگی۔
تزئین و آرائش کا کام بھارت سے آئے ہوئے باباگورمیت سنگھ اور دیگر کاریگرکررہے ہیں جبکہ متروکہ وقف املاک بورڈ اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی نے بھی اس میں خطیر رقم خرچ کی ہے۔
واضح رہے کہ گوردوارہ صاحب کی توسیع کے دوران سینکڑوں سال پرانی عمارت کو نہیں چھیڑا گیا بلکہ اس کے اطراف میں توسیع کردی گئی ہے