چینی طیاروں نے تائیوان کو چاروں اطراف سے گھیر لیا
گولہ بارود سے لیس 70 لڑاکا طیاروں اور 11 بحری جہازوں نے تائیوان میں اہم اہداف کو نشانہ بنایا
چین کے فوجی طیاروں نے تائیوان کو چاروں اطراف سے 'سِیل بند' کرکے لائیو فائر کی مشقیں کیں جس سے سرحد پر کشیدگی بڑھ گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی (PLA) کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کے تحت ایئر فورس کے طیاروں نے تائیوان کے ارد گرد اُڑان بھری اور چکر لگاتے رہے۔
چین کے سرکاری میڈیا نے فوجی طیاروں کے تائیوان کو چاروں طرف سے گھیر کر ہونے والی فوجی مشقیں براہ راست نشریات پر دکھائیں۔ ان فوجی مشقوں میں شیڈونگ طیارہ بردار جہاز بھی شامل تھا۔
چین کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گولہ بارود سے لیس 70 سے زائد لڑاکا طیاروں اور 11 بحری جہازوں نے تائیوان میں اہم اہداف کو نشانہ بنایا۔ یہ مشق 3 روز تک جاری رہیں گی۔
تائیوان کی فوج نے کہا ہے کہ چین کے 35 طیاروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ ہم صورت حال کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور کسی بھی جارحیت کا ردعمل دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
جاپان نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ چینی طیاروں نے ان کے سرحد کے نہایت نزدیک 120 بار لینڈنگز کیں جن میں سے 80 لینڈنگز لڑاکا طیاروں اور 40 ہیلی کاپٹرز نے کیں۔
جنوبی کوریا نے جنگی مشقوں کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مشقیں تائیوان کی صدر کے دورۂ امریکا پر چین کے غصہ ظاہر کرنے کا طریقہ ہے۔
دریں اثناء امریکا نے تائیوان کے نزدیک فوجی مشقوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ چین تائیوان کی صدر کے دورے کو اپنی جارحیت کے اظہار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی ایسی چیز میں تبدیل کریں جو حقیقت پر مبنی نہ ہو۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی پیپلز لبریشن آرمی (PLA) کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کے تحت ایئر فورس کے طیاروں نے تائیوان کے ارد گرد اُڑان بھری اور چکر لگاتے رہے۔
چین کے سرکاری میڈیا نے فوجی طیاروں کے تائیوان کو چاروں طرف سے گھیر کر ہونے والی فوجی مشقیں براہ راست نشریات پر دکھائیں۔ ان فوجی مشقوں میں شیڈونگ طیارہ بردار جہاز بھی شامل تھا۔
چین کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گولہ بارود سے لیس 70 سے زائد لڑاکا طیاروں اور 11 بحری جہازوں نے تائیوان میں اہم اہداف کو نشانہ بنایا۔ یہ مشق 3 روز تک جاری رہیں گی۔
تائیوان کی فوج نے کہا ہے کہ چین کے 35 طیاروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ ہم صورت حال کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور کسی بھی جارحیت کا ردعمل دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
جاپان نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ چینی طیاروں نے ان کے سرحد کے نہایت نزدیک 120 بار لینڈنگز کیں جن میں سے 80 لینڈنگز لڑاکا طیاروں اور 40 ہیلی کاپٹرز نے کیں۔
جنوبی کوریا نے جنگی مشقوں کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مشقیں تائیوان کی صدر کے دورۂ امریکا پر چین کے غصہ ظاہر کرنے کا طریقہ ہے۔
دریں اثناء امریکا نے تائیوان کے نزدیک فوجی مشقوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ چین تائیوان کی صدر کے دورے کو اپنی جارحیت کے اظہار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی ایسی چیز میں تبدیل کریں جو حقیقت پر مبنی نہ ہو۔