عام نبات کُش ادویہ اور گردے کے مریض کے درمیان تعلق کا انکشاف

پیراکواٹ نامی ضارکش دوا سے وسطی امریکا میں کئی نوجوان کسان گردے کے امراض کے شکار ہوچکے ہیں


ویب ڈیسک April 12, 2023
پیراکواٹ نامی ضارکش کیمیکل کا دیرتک استعمال کسانوں کو گردوں کا مریض بناسکتاہے۔ فوٹو: فائل

دنیا بھر کو ایک عرصے تک پریشان کرنے والے معمے کو سائنسی طور پر سلجھالیا گیا ہے جس میں گردے کا مرض ایک وبا کی طرح تیزی سے پھیلا تھا۔

امریکن سوسائٹی فار نیفرولوجی کے جرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق وسطی امریکا میں فصلوں کے اردگرد اگنے والے فالتو گھاس پھوس یا جڑی بوٹیوں کو مارنے والی زہریلی دوا 'پیراکواٹ' اندھا دھند استعمال ہوئی تھی۔ اس سے تندرست اور جوان کسان بہت تیزی سے گردوں کے مریض بن گئے تھے۔

سب سے پہلے سال 2000 میں میکسیکو ار وسطی امریکا جوان مرد اور عورت کسانوں میں گردے کی بیماریوں کا غیرمعمولی گراف دیکھا گیا۔ اس وبا کو 'میسوامریکن نیفروپیتھی' کا نام دیا گیا تھا۔ اکثرمریضوں میں گردوں کو بیمار کرنے والی کوئی کیفیت یا تاریخ موجود نہ تھی جن میں موٹاپا، ذیابیطس اور بلڈ پریشر وغیرہ شامل ہیں۔ سب افراد 20 یا 30 سال کے عشرے میں تھے۔

اس کی کھوج کے لیے ٹیکساس میں واقع اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے ماہرین نے مسلسل اٹھ برس تحقیق کرکے بتایا ہے کہ پیراکواٹ نامی کیمیکل اس کی وجہ ہے جو فالتو جڑی بوٹیوں کو مارنے والا عام زہر بھی ہے۔

پیراکواٹ پوری دنیا میں کھیتی باڑی میں عام استعمال ہوتا ہے۔ یہ ایک طرح ری ایکٹو آکسیجن اسپیشیز( آر او ایس) ہے جو ٹشوز کو تباہ کرتا ہے۔ پیراکواٹ کی بلند مقدار عین آراوایس کی طرح کام کرتی ہے اور مسلسل استعمال سے گردے اور دیگر اعضا شدید متاثر ہوتے ہیں۔

دوسری جانب ان علاقوں سے امریکہ نقل مکانی کرنے والے افراد میں بھی یہی کیفیت دیکھی گئی ہے۔ پھر تجربہ گاہ میں جانوروں کو پیراکواٹ کی کم مقدار کے ٹیکے لگائے گئے تو ان میں اوسی ٹی ٹو اور ایم اے ٹی ای ون جین متاثر ہوا جس کا براہِ راست گردے پر ہوا۔

اگرچہ یہ تحقیق اب بھی ابتدائی درجے میں ہے تاہم اس سے پیراکواٹ کے استعمال کو محدود یا ختم کرنے میں مدد ملے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں