افغانستان خواتین کے تنہا یا اہلخانہ کیساتھ پارکوں اور ریسٹورنٹس گارڈن میں جانے پر پابندی
پابندی علما کی جانب سے شکایات پر عائد کی گئی ، طالبان حکام
طالبان نے خواتین اور فیمیلیز کے ریسٹورنٹس کے گارڈن اور پارکس میں جانے پر پابندی عائد کردی۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق طالبان کی جانب سے پابندی صوبہ ہرات میں عائد کی گئی۔ ہرات میں خواتین کے ہوٹلوں میں جا کر کھانا کھانے پر بھی پابندی عائد ہے جبکہ مرد اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔
ہرات میں طالبان انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہوٹل کے ساتھ موجود گارڈن اور پارکس میں خواتین اور فیمیلیز پر پابندی علما کی جانب سے شکایات کے باعث عائد کی گئی ہے۔ علما کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹس گارڈن اور پارکس میں خواتین کی بے پردگی ہوتی ہے۔ہرات میں غیر ملکی فلموں، ٹی وی شوز اور میوزک کی ڈی وی ڈی فروخت کرنے پر بھی پابندی عائد ہے۔
طالبان کو اگست 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد خواتین کے یونیورسٹٰی جانے اور ملازمت پر پابندی لگانے پر عالمی برادری کی تنقید کا سامنا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق طالبان کی جانب سے پابندی صوبہ ہرات میں عائد کی گئی۔ ہرات میں خواتین کے ہوٹلوں میں جا کر کھانا کھانے پر بھی پابندی عائد ہے جبکہ مرد اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔
ہرات میں طالبان انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہوٹل کے ساتھ موجود گارڈن اور پارکس میں خواتین اور فیمیلیز پر پابندی علما کی جانب سے شکایات کے باعث عائد کی گئی ہے۔ علما کا کہنا ہے کہ ریسٹورنٹس گارڈن اور پارکس میں خواتین کی بے پردگی ہوتی ہے۔ہرات میں غیر ملکی فلموں، ٹی وی شوز اور میوزک کی ڈی وی ڈی فروخت کرنے پر بھی پابندی عائد ہے۔
طالبان کو اگست 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد خواتین کے یونیورسٹٰی جانے اور ملازمت پر پابندی لگانے پر عالمی برادری کی تنقید کا سامنا ہے۔