مردم شماری دوسری بار توسیع کراچی کی آبادی ایک کروڑ 40 لاکھ ظاہر

مہم 15 اپریل تک جاری رہے گی، سندھ میں 99 فیصد کام مکمل کیا جا چکا اور آبادی 4 کروڑ 86 لاکھ ہو چکی ہے

شمارکنندہ نے 32 ہزار عمارتوں پر مردم شماری کیلیے جانے کی زحمت نہیں کی، سرور گوندل۔ فوٹو: فائل

ملک بھر میں ہونے والی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کی تاریخ میں دوسری بار توسیع کر دی گئی ہے جب کہ سندھ میں 99 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات(پی بی ایس) کے ممبر سپورٹ سروسز سرور گوندل نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری مہم میں مزید پانچ روز کی توسیع کردی گئی ہے، اب یہ مہم 15اپریل تک جاری رہے گی اور30اپریل تک حتمی نتائج جاری کردیے جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ پی بی ایس نے سندھ حکومت کو کراچی میں32ہزار بلند عمارتوں کی نشاندہی کی ہے جہاں شمارکنندہ نے عمارتوں کے اسٹرکچر پرخانہ شماری کے نمبر تو ڈالے ہیں لیکن ان فلیٹوں پر مردم شماری کیلیے اوپر جانے کی زحمت نہیں کی ہے، انھوں نے کہا کہ موصول کردہ شکایات کے مطابق شمار کنندہ کئی کچی آبادیوں میں بھی نہیں گئے ہیں،کئی علاقے خانہ شماری سے محروم رہ گئے ہیں، کئی مقامات پر ٹیبلٹ کے بجائے مینوئل کام کرنے کی بھی شکایات ملی ہیں۔

ممبر سپورٹ سروسز سرور گوندل نے کہا کہ ادارہ شماریات کا کام پالیسی گائیڈ لائن ترتیب دینا، فنڈز فراہم کرنا،شمار کنندہ کو تربیت دینا اور ٹیبلٹ فراہم کرنا تھا، یہ کام انتہائی منظم طریقے سے کردیا گیا، اب اس پر عملدرآمد صوبائی حکومتوں کا کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی بی ایس کے پاس افرادی قوت نہیں ہے، شمار کنندہ کا تعلق بھی صوبائی حکومتوں سے ہے اور اس مہم پر عملدرآمد اورمانیٹرنگ کی ذمے داری اسسٹنٹ کمشنرز کی ہے جن کے دفاتر میں ڈیش بورڈ نصب کردیا گیا ہے جہاں ہر لمحے کا ڈیٹا انھیں مل رہا ہے تاہم ملک بھر سے اسسٹنٹ کمشنرز کی سست روی کی شکایات موصول ہورہی ہے۔


انھوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنرز ماہ رمضان میں اشیائے خوردونوش کی پرائس چیکنگ بھی مصروف ہیں تاہم مردم شماری بھی انتہائی اہم و حساس کام ہے، اس لیے انھیں اپنی ذمے داری نبھائی ہوگی، اگر کوئی اسسٹنٹ کمشنرغفلت میں پایا گیا پی بی ایس اس کے خلاف کارروائی کی سفارش کریگا۔

ممبر سپورٹ سروسزنے کہا کہ ہم نے چیف سیکریٹری سندھ سے ملاقات کرکے انھیں تمام باتوں سے آگاہ کردیا ہے، انھوں نے کہا کہ جہاں تک کراچی کی بات ہے تو ہماری پوری کوشش ہے کہ یہاں درست آبادی شمارکی جائے اور تمام سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کیے جائیں، وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق کو پی بی ایس کی بنائی گئی کمیٹی میں شامل کرلیا گیا ہے۔

سندھ میں متعین پی بی ایس کے ڈائریکٹر اور انچارج مردم شماری منور علی جانگیریو نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں 99فیصد کام مکمل کیا جاچکا ہے جبکہ آبادی چار کروڑ 86لاکھ ظاہر ہوئی ہے، کراچی میں 95 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے اور آبادی ایک کروڑ40لاکھ ظاہر ہوئی ہے۔

انھوں نے کراچی میں 95فیصد کام کے حوالے سے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ اب تک ہونے والی خانہ شماری کا تناسب ہے انھوں نے کہا کہ کراچی کے سات اضلاع میں مختلف مقامات پر اطلاعات ملی ہیں جو خانہ شماری سے محروم ہیں، اب مہم میں پانچ روز کی جو توسیع ملی ہے اس میں یہ خانہ شماری کی جائے گی جس کی تحت کراچی میں گھرانے اور آبادی دونوں اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔

دریں اثنا وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے مردم شماری کی تاریخ میں دوبارہ توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کا 97 فیصد کام مکمل کرلیا گیا تاہم چندبڑے شہروں اور بلوچستان میں مردم شماری کا 3 فیصد کام رہتا ہے۔

اس بارے چیف شماریات نعیم الظفر کا کہنا ہے کہ پنجاب میں 99 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، سندھ میں مردم شماری کا 98 فیصد کام مکمل کرلیا گیا جبکہ بلوچستان میں 82 فیصد کام مکمل ہے۔
Load Next Story