غیرازداوجی تعلقات کے الزام میں خاتون کو سنگسار کرنے پر امام مسجد گرفتار
گاؤں کی کونسل کے دیگر 3 افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا
بنگلا دیش میں ایک مسجد کے امام اور گاؤں کی پنچایت کے 3 ارکان کو ایک خاتون کو سنگسار کرنے پر گرفتار کر لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش میں شادی شدہ 30 سالہ حمیدہ سلطانہ نامی خاتون کو گزشتہ ہفتے 82 بار چھڑی اور 80 بار چھوٹے پتھر مار کر 'سنگسار' کی سزا دی گئی تھی۔
جس کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے بعد پولیس نے 17 افراد کیخلاف مقدمہ دائر کرکے امام مسجد سمیت 4 افراد کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ویلج کونسل نے غیر ازدواجی تعلقات کا الزام لگا شرعی سزا دینے کا فیصلہ امام مسجد کی جانب سے فتویٰ جاری کرنے کے بعد دیا۔
حمید سلطانہ نے بتایا کہ مجھے ایسے جرم میں بدترین اور خوفناک سزا دی گئی جو میں نے سرے سے کیا ہی نہیں تھا۔
عمان میں روزگار کے سلسلے میں مقیم حمیدہ سلطانہ کے شوہراس واقعے کے بعد وطن واپس آ گئے اور حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ بنگلا دیش کی سپریم کورٹ نے 2011 کے ایک فیصلے میں فتوے جاری کرنے کی اجازت دی تھی لیکن فتوے میں دی گئی کسی قسم کی سزا کے نفاذ کو ممنوع قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں لکھا تھا کہ اگر کوئی جرم کا مرتکب ہوا ہے تو اس کی تفتیش پولیس کرے گی اور سزا عدالت دے گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش میں شادی شدہ 30 سالہ حمیدہ سلطانہ نامی خاتون کو گزشتہ ہفتے 82 بار چھڑی اور 80 بار چھوٹے پتھر مار کر 'سنگسار' کی سزا دی گئی تھی۔
جس کے خلاف ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کے بعد پولیس نے 17 افراد کیخلاف مقدمہ دائر کرکے امام مسجد سمیت 4 افراد کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ویلج کونسل نے غیر ازدواجی تعلقات کا الزام لگا شرعی سزا دینے کا فیصلہ امام مسجد کی جانب سے فتویٰ جاری کرنے کے بعد دیا۔
حمید سلطانہ نے بتایا کہ مجھے ایسے جرم میں بدترین اور خوفناک سزا دی گئی جو میں نے سرے سے کیا ہی نہیں تھا۔
عمان میں روزگار کے سلسلے میں مقیم حمیدہ سلطانہ کے شوہراس واقعے کے بعد وطن واپس آ گئے اور حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ بنگلا دیش کی سپریم کورٹ نے 2011 کے ایک فیصلے میں فتوے جاری کرنے کی اجازت دی تھی لیکن فتوے میں دی گئی کسی قسم کی سزا کے نفاذ کو ممنوع قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں لکھا تھا کہ اگر کوئی جرم کا مرتکب ہوا ہے تو اس کی تفتیش پولیس کرے گی اور سزا عدالت دے گی۔