سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر
درخواست محمد حسین ایڈوکیٹ نے دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایوان کی قانون سازی بدنیتی پر مبنی ہے
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
محمد حسین ایڈوکیٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے حوالے سے درخواست عدالت عظمیٰ میں دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے رولز بنانے کا اختیار صرف عدالت عظمیٰ کو ہی ہے۔ سپریم کورٹ کے حوالے سے کی گئی قانونی سازی بدنیتی پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: عدالتی اصلاحات سے متعلق ترامیم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ آرٹیکل 70 کے تحت ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات محدود نہیں کیے جا سکتے، درخواست میں عدالت سے ایکٹ کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
محمد حسین ایڈوکیٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے حوالے سے درخواست عدالت عظمیٰ میں دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے رولز بنانے کا اختیار صرف عدالت عظمیٰ کو ہی ہے۔ سپریم کورٹ کے حوالے سے کی گئی قانونی سازی بدنیتی پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: عدالتی اصلاحات سے متعلق ترامیم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ آرٹیکل 70 کے تحت ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات محدود نہیں کیے جا سکتے، درخواست میں عدالت سے ایکٹ کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔