پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس بلانے پر سخت اظہار برہمی

ایسے اقدامات سے علاقے کی بین الاقوامی تسلیم شدہ متنازع حقیقت کو چھپایا نہیں جاسکتا، ترجمان دفتر خارجہ

(فائل : فوٹو)

پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس منعقد کرنے کے فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں جی ٹوئنٹی ممالک کے ٹورازم ورکنگ گروپ کا اجلاس بلانا سلامتی کونسل کی قراردادوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے، پاکستان ایسے اقدامت کی شدید مذمت کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کے ذریعہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع حقیقت کو چھپایا نہیں جاسکتا جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔


مزید پڑھیں: پاکستان، چین کا اعتراض نظر انداز، جی20 اجلاس سری نگر طلب

ترجمان نے کہا کہ بھارت ان ہتھکنڈوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے کی غیر قانونی کوششوں سمیت نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کے وحشیانہ مظالم سے بین الاقوامی برادری کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

واضح رہے کہ جی 20 اجلاس 22 سے 24 مئی کے دوران مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں بلایا گیا ہے، بھارت نے گزشتہ سال دسمبر میں جی 20 فورم کی صدارت سنبھالی تھی اور فروری سے کئی پروگراموں کی میزبانی کر رہا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مارچ کے اوائل میں امریکی محکمہ خارجہ کے جنوبی ایشیائی سلامتی کے جائزے میں واضح الفاظ میں کہا گیا تھا کہ کشمیر کو لیکر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی ایک مکمل جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔
Load Next Story