اضافی ٹیکسوں کی وجہ سے ملکی صنعتیں تباہ ہورہی ہیں چیف جسٹس
صنعتوں پر اضافی ٹیکسز کے نفاذ کا معاملہ دیکھنے کی ضرورت ہے، سندھ سیلز ٹیکس 2011 کے خلاف درخواستوں کی سماعت میں ریمارکس
چیف جسٹس آف پاکستان نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ملکی صنعتیں اضافی ٹیکسوں کی وجہ سے تباہ ہو رہی ہیں۔
سندھ سیلز ٹیکس 2011ء کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ صنعتوں پر اضافی ٹیکسز کے نفاذ کے معاملے کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ملک کی صنعتیں اضافی ٹیکسز کی وجہ سے تباہ ہو رہی ہیں۔
سندھ ریونیو بورڈ کی درخواست پر کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کو مزید سماعت کے لیے جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردیا۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے 2011ء سے سروسز پر سندھ سیلز ٹیکس عائد کیا تھا جس پر نجی کمپنیوں نے سروسز پر سندھ سیلز ٹیکس کے نفاذ کو چیلنج کر رکھا ہے۔
سندھ سیلز ٹیکس 2011ء کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ صنعتوں پر اضافی ٹیکسز کے نفاذ کے معاملے کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ملک کی صنعتیں اضافی ٹیکسز کی وجہ سے تباہ ہو رہی ہیں۔
سندھ ریونیو بورڈ کی درخواست پر کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کو مزید سماعت کے لیے جون کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردیا۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے 2011ء سے سروسز پر سندھ سیلز ٹیکس عائد کیا تھا جس پر نجی کمپنیوں نے سروسز پر سندھ سیلز ٹیکس کے نفاذ کو چیلنج کر رکھا ہے۔