کراچی بیک وقت 3 فیکٹریوں میں آگ لگ گئی کروڑوں کا سامان خاکستر
ایک فیکٹری میں لگی آگ پر 8 گھنٹے گزر جانے کے باوجود قابو نہیں پایا جاسکا ہے، حکام
نیوکراچی صنعتی ایریا میں ایک ساتھ 3 فیکٹریوں میں آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں کروڑوں روپے کا سامان خاکستر ہو گیا، 2 فیکٹریوں میں لگنے والی آگ بجھادی گئی ہے جبکہ تیسری فیکٹری میں لگی آگ پر 8 گھنٹے گزر جانے کے باوجود قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح گبول ٹاؤن تھانے کے علاقے نیوکراچی صنعتی ایریا سیکٹر سولہ بی کراچی کانٹا کے قریب اچانک ایک ساتھ 3 فیکٹریوں میں آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتےشدت اختیارکرلی۔
اطلاع ملنے پرپولیس ، ریسکیو1122، سندھ رینجرزکے اہلکار،رضا کار تنظیموں کے نمائندے اورفائر بریگیڈ کا عملہ 5 فائر ٹینڈرز کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا اور فائر بریگیڈ نے عملےنے آگ پرقابو پانے کی کوشش شروع کردی۔
تقریباً2 سے 3 گھنٹوں کی کوششوں کےبعد موٹر سائیکل کے پارٹس اور آئل فیکٹری میں لگنے والی آگ قابو پا لیا گیا جبکہ بیڈ شیڈ بنانے والی فیکٹری کے گراؤنڈ فلور پرلگنے والی آگ بے قابوہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کے مزید 40 کیسز رپورٹ، کراچی میں 2 مریضوں کا انتقال
آگے تیزی سے اوپر کی جانب پھیلنا شروع ہوئی تو فائر بریگیڈ کے عملے نے مزید فائر ٹینڈر،باؤزر، اسنارکل اورواٹربورڈ حکام سےواٹر ٹینکرطلب کر لیے اس دوران بیڈ شیٹ بنانے والی فیکٹری میں لگنے والی آگ عمارت کی تیسری منزل تک پہنچ گئی۔
ریسکیو 1122 سندھ ایمرجنسی سروسز کے ڈپٹی کمانڈر مطابق انہیں اپنے کنٹرول روم میں نیو کراچی صنعتی ایریا میں فیکٹروں میں آگ لگنے کی اطلاع 8 بجے کے قریب موصول ہوئی تھی جس پر ہم فوری موقع پر پہنچے تو تین فیکٹریاں آگ کی لپیٹ میں تھی جس پر بیک اپ پارٹی کو بھی موقع پرطلب کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کراچی؛ کیمرہ فوٹیج نے ڈاکو سمجھ کر نوجوانوں پر فائرنگ کا پول کھول دیا
چیف فائر آفیسر اشفاق خان نے بتایا کہ نیو کراچی صنعتی ایریا میں ایک فیکٹری میں لگنے والی آگ تین فیکٹروں تک پھیل گئی ہے اس وقت آگ کنٹرول میں نہیں ہے فیکٹروں میں کپڑا ، بیڈ شیڈ ، ہوزری اور دیگر سامان موجود ہے، عمارت کے گراؤنڈ فلور اورعقب میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے،لیکن عمارت کی پہلی اور دوسری منزل پر فائر بریگیڈ کے عملے کو جاکر کام کرنا ہے فیکٹریوں میں پیکنگ کاسامان بھی موجود ہے۔
چیف فائر آفیسر نے بتایا کہ فائربریگیڈ نے اسنارکل موقع پر طلب کرلی ہے لیکن اسنارکل کو کھڑا کرنے کے لیے جگہ نہیں ہے۔ چیف فائر آفسرنے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کے 10 فائر ٹینڈر،واٹر بورڈ کے 12 باؤزر موجود ہیں۔
اور پڑھیں: گندم کی ترسیل پر پابندی سے کراچی میں آٹا بحران کاخدشہ ہے، فلورملزایسوسی ایشن
چیف ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل نارتھ کراچی ایسویسی ایشن نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فیکٹری میں آگ 7 بج کر 45 منٹ پر رپورٹ ہوئی ہے اور 8 بجے سے ریسکیوکا کام جاری ہے۔
انھوں نے بتایا کہ یہ ایک ایکسپورٹ اورینٹڈ فیکٹری تھی جس کا نام عثمان اینڈ سنز ہے، فیکٹری میں آتشزدگی کے دوران 20کنٹینرزکا تیار سامان موجود تھا اور30 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے، فیکٹری میں چارراستے ہیں اور فائر سیفٹی کا نظام بھی موجود ہے اور جس وقت فیکٹری میں آگ لگی اس وقت فیکٹری بند تھی ،آگ کیسے لگی تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا۔
اور پڑھیں: کراچی میں نہم و دہم جماعت کے سالانہ امتحانات کا امتحانی شیڈول جاری
آگ کی اطلاع ملنے پر ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان اوراسسٹنٹ کمشنر گلبرگ نیہا شاہ بھی موقع پر پہنچ گئیں۔ایڈمنسٹریٹرکراچی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے یوئے بتایا کہ خوش قسمتی سے کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا ہے جس وقت آگ لگی فیکٹری بند تھی، جسے ہی اطلاع ملی فائربریگیڈ کی گاڑیاں موقع پرپہنچ گئیں۔
ڈاکٹر سیف الرحمان نے بتایا کہ تقریباً15 فائرٹیندرزنے آگ پرقابو پانے میں حصہ لیا، 4 فائراسٹیشن کے افسران اورچیف فائرآفیسرموقع پر موجود ہیں، علاقہ گنجان آباد ہے گاڑیوں کی موومنٹ مشکل ہے اسنارکل بھی یہاں موجود ہے ، معاملات کنٹرول میں ہیں ،نکاٹی کے عہدیداروں سے بھی رابطے میں ہوں آگ لگنے کی وجہ ابھی پتہ نہیں چل سکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح گبول ٹاؤن تھانے کے علاقے نیوکراچی صنعتی ایریا سیکٹر سولہ بی کراچی کانٹا کے قریب اچانک ایک ساتھ 3 فیکٹریوں میں آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتےشدت اختیارکرلی۔
اطلاع ملنے پرپولیس ، ریسکیو1122، سندھ رینجرزکے اہلکار،رضا کار تنظیموں کے نمائندے اورفائر بریگیڈ کا عملہ 5 فائر ٹینڈرز کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا اور فائر بریگیڈ نے عملےنے آگ پرقابو پانے کی کوشش شروع کردی۔
تقریباً2 سے 3 گھنٹوں کی کوششوں کےبعد موٹر سائیکل کے پارٹس اور آئل فیکٹری میں لگنے والی آگ قابو پا لیا گیا جبکہ بیڈ شیڈ بنانے والی فیکٹری کے گراؤنڈ فلور پرلگنے والی آگ بے قابوہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کے مزید 40 کیسز رپورٹ، کراچی میں 2 مریضوں کا انتقال
آگے تیزی سے اوپر کی جانب پھیلنا شروع ہوئی تو فائر بریگیڈ کے عملے نے مزید فائر ٹینڈر،باؤزر، اسنارکل اورواٹربورڈ حکام سےواٹر ٹینکرطلب کر لیے اس دوران بیڈ شیٹ بنانے والی فیکٹری میں لگنے والی آگ عمارت کی تیسری منزل تک پہنچ گئی۔
ریسکیو 1122 سندھ ایمرجنسی سروسز کے ڈپٹی کمانڈر مطابق انہیں اپنے کنٹرول روم میں نیو کراچی صنعتی ایریا میں فیکٹروں میں آگ لگنے کی اطلاع 8 بجے کے قریب موصول ہوئی تھی جس پر ہم فوری موقع پر پہنچے تو تین فیکٹریاں آگ کی لپیٹ میں تھی جس پر بیک اپ پارٹی کو بھی موقع پرطلب کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کراچی؛ کیمرہ فوٹیج نے ڈاکو سمجھ کر نوجوانوں پر فائرنگ کا پول کھول دیا
چیف فائر آفیسر اشفاق خان نے بتایا کہ نیو کراچی صنعتی ایریا میں ایک فیکٹری میں لگنے والی آگ تین فیکٹروں تک پھیل گئی ہے اس وقت آگ کنٹرول میں نہیں ہے فیکٹروں میں کپڑا ، بیڈ شیڈ ، ہوزری اور دیگر سامان موجود ہے، عمارت کے گراؤنڈ فلور اورعقب میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے،لیکن عمارت کی پہلی اور دوسری منزل پر فائر بریگیڈ کے عملے کو جاکر کام کرنا ہے فیکٹریوں میں پیکنگ کاسامان بھی موجود ہے۔
چیف فائر آفیسر نے بتایا کہ فائربریگیڈ نے اسنارکل موقع پر طلب کرلی ہے لیکن اسنارکل کو کھڑا کرنے کے لیے جگہ نہیں ہے۔ چیف فائر آفسرنے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کے 10 فائر ٹینڈر،واٹر بورڈ کے 12 باؤزر موجود ہیں۔
اور پڑھیں: گندم کی ترسیل پر پابندی سے کراچی میں آٹا بحران کاخدشہ ہے، فلورملزایسوسی ایشن
چیف ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل نارتھ کراچی ایسویسی ایشن نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فیکٹری میں آگ 7 بج کر 45 منٹ پر رپورٹ ہوئی ہے اور 8 بجے سے ریسکیوکا کام جاری ہے۔
انھوں نے بتایا کہ یہ ایک ایکسپورٹ اورینٹڈ فیکٹری تھی جس کا نام عثمان اینڈ سنز ہے، فیکٹری میں آتشزدگی کے دوران 20کنٹینرزکا تیار سامان موجود تھا اور30 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے، فیکٹری میں چارراستے ہیں اور فائر سیفٹی کا نظام بھی موجود ہے اور جس وقت فیکٹری میں آگ لگی اس وقت فیکٹری بند تھی ،آگ کیسے لگی تحقیقات کے بعد ہی معلوم ہوسکے گا۔
اور پڑھیں: کراچی میں نہم و دہم جماعت کے سالانہ امتحانات کا امتحانی شیڈول جاری
آگ کی اطلاع ملنے پر ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان اوراسسٹنٹ کمشنر گلبرگ نیہا شاہ بھی موقع پر پہنچ گئیں۔ایڈمنسٹریٹرکراچی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے یوئے بتایا کہ خوش قسمتی سے کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا ہے جس وقت آگ لگی فیکٹری بند تھی، جسے ہی اطلاع ملی فائربریگیڈ کی گاڑیاں موقع پرپہنچ گئیں۔
ڈاکٹر سیف الرحمان نے بتایا کہ تقریباً15 فائرٹیندرزنے آگ پرقابو پانے میں حصہ لیا، 4 فائراسٹیشن کے افسران اورچیف فائرآفیسرموقع پر موجود ہیں، علاقہ گنجان آباد ہے گاڑیوں کی موومنٹ مشکل ہے اسنارکل بھی یہاں موجود ہے ، معاملات کنٹرول میں ہیں ،نکاٹی کے عہدیداروں سے بھی رابطے میں ہوں آگ لگنے کی وجہ ابھی پتہ نہیں چل سکی ہے۔