امریکا میں دو بھارتی نژاد افراد فراڈ اسکیم چلانے کے الزام میں مجرم قرار
ججز نے ہیلتھ ٹیکنالوجی کمپنی ’آؤٹکم ہیلتھ‘ کے شریک بانی اور سابق سی ای او رشی شاہ کو 19 الزامات میں مجرم قرار دیا
امریکا کی وفاقی جیوری نے دو بھارتی نژاد افراد فراڈ اسکیم چلانے کے الزام میں مجرم قرار دے دیا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شکاگو میں قائم ایک اسٹارٹ اپ کے دو بھارتی نژاد ایگزیکٹوز کو ایک ارب ڈالر کے کارپوریٹ فراڈ میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔
فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق مقدمہ کی سماعت 10 ہفتےتک جارہی ہے اور ججز نے ہیلتھ ٹیکنالوجی کمپنی 'آؤٹکم ہیلتھ' کے شریک بانی اور سابق سی ای او رشی شاہ کو 19، شریک بانی اور سابق صدر شردھا اگروال کو 15 اور سابق چیف آپریٹنگ افسر بریڈ پرڈی کو 13 الزامات میں قصور وار قرار دیا گیا۔
طریقہ واردات
محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ کمپنی نے امریکا بھر میں ڈاکٹروں کے دفاتر میں ٹیلی ویژن اسکرینز اور ٹیبلٹس نصب کیے اور پھران پر فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے اشتہارات چلانے کے لیے معاہدے کیے۔
مقدمے میں پیش کیے گئے شواہد کے مطابق، شاہ، اگروال، اور پرڈی نے کلائنٹس کے بجائے دیگر کمپنیوں کے اشتہارت چلائے اور اپنے کلائنٹس کو تاثر دیا کہ ٹیلی ویژن اسکرینز اور ٹیبلٹس پر نشر کیے گئے تمام اشتہارات ان ہی کی کمپنی کے ہیں۔
مجرمان نے اپنے کلانٹس سے اشتہارات چلانے کی مد میں تقریباً 45 ملین ڈالر کی اضافی رقوم وصول کی تھی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شکاگو میں قائم ایک اسٹارٹ اپ کے دو بھارتی نژاد ایگزیکٹوز کو ایک ارب ڈالر کے کارپوریٹ فراڈ میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔
فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق مقدمہ کی سماعت 10 ہفتےتک جارہی ہے اور ججز نے ہیلتھ ٹیکنالوجی کمپنی 'آؤٹکم ہیلتھ' کے شریک بانی اور سابق سی ای او رشی شاہ کو 19، شریک بانی اور سابق صدر شردھا اگروال کو 15 اور سابق چیف آپریٹنگ افسر بریڈ پرڈی کو 13 الزامات میں قصور وار قرار دیا گیا۔
طریقہ واردات
محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ کمپنی نے امریکا بھر میں ڈاکٹروں کے دفاتر میں ٹیلی ویژن اسکرینز اور ٹیبلٹس نصب کیے اور پھران پر فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے اشتہارات چلانے کے لیے معاہدے کیے۔
مقدمے میں پیش کیے گئے شواہد کے مطابق، شاہ، اگروال، اور پرڈی نے کلائنٹس کے بجائے دیگر کمپنیوں کے اشتہارت چلائے اور اپنے کلائنٹس کو تاثر دیا کہ ٹیلی ویژن اسکرینز اور ٹیبلٹس پر نشر کیے گئے تمام اشتہارات ان ہی کی کمپنی کے ہیں۔
مجرمان نے اپنے کلانٹس سے اشتہارات چلانے کی مد میں تقریباً 45 ملین ڈالر کی اضافی رقوم وصول کی تھی۔