پشاور میں زیر تعمیر مکان کے نیچے سے سیکڑوں سال پرانا تہہ خانہ دریافت
محکمہ آثار قدیمہ نے مکان کی تعمیر کو فوری طور پر روک کر گھر کو سیل کردیا
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت میں زیر تعمیر مکان کے نیچے سکھوں کے دور کا سیکڑوں سال پرانا تہہ خانہ نکل آیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے علاقے سرکی میں چھ مرلہ مکان تعمیر کیا جارہا تھا کہ مکان کے نیچے سے سیکٹروں سال پرانا تہہ خانہ نکل آیا جو سکھ دور حکومت میں بنایا گیا ہے۔
تہہ خانہ کی اطلاع پر محکمہ آثار قدیمہ کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے تعمیراتی کام روک کر مکان قبضے میں لے لیا اور مکان پر سیکورٹی اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔
محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق مکان کی تعمیر کے دوران تہہ خانہ سیکٹروں سال پرانا ہے جو سکھ دور حکومت میں بنایا گیا ہے، تہہ خانہ کی دیواریں انتہائی مہارت اور پختہ بنائی گئی ہیں، تہہ خانہ میں لکڑی کا استعمال کیا گیا ہے اور چھت کے لیے بھی لکڑی کے پلر بنائے گئے ہیں، اسی طرح کا تہہ خانہ سیٹھی ہاؤس میں بھی بنا ہوا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ مکان اسی دور کا بنا ہوا ہے،
محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق سینکٹروں سال پرانے تعمیرات کی مرمت کے لیے محکمہ آثار قدیمہ سے اجازت لینا ضروری ہے مذکورہ مکان کی تعمیر کے لیے اجازت بھی نہیں لی گئی اور مکان بھی گرا دیا گیا ہے جس پر آثار قدیمہ ایکٹ کے تحت کاروائی کے لیے پولیس کو درخواست دے دی گئی۔