سائنسدانوں نے زمین سے مشابہہ نیا سیارہ دریافت کرلیا پانی کی موجودگی کا امکان
’’کیپلر 186 ایف‘‘ نامی سیارہ نہ تو بہت بڑا ہے اور نہ ہی بہت چھوٹا، یہ بہت سرد بھی نہیں ہے اور بہت گرم بھی نہیں ہے۔
سائنسدانوں اور خلا بازوں کے ایک عالمی گروپ نے کہکشاں میں زمین سے مشابہہ سیارہ دریافت کرلیا ہے جس پر پانی کو موجودگی کا بھی امکان ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق زمین سے مشابہہ ''کیپلر 186 ایف'' نامی یہ سیارہ نہ تو بہت بڑا ہے اور نہ ہی بہت چھوٹا، یہ بہت سرد بھی نہیں ہے اور بہت گرم بھی نہیں ہے۔ اس سیارے کے حالات بھی زمین سے کافی حد تک مماثلت رکھتے ہیں۔ یہ سیارہ ایک ستارے کے گرد تقریباً 500 نوری سالوں کی دوری پر گردش کر رہا ہے تاہم یہ سیارہ جس ستارے کے گرد گردش کررہا ہے وہ ہمارے سورج کے مقابلے میں چھوٹا اور ٹھنڈا ہے۔
امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ناسا کے سائنسدانوں کاکہنا ہے کہ کئی حوالوں سے مشابہت کے باوجود کیپلر 186 ایف اور ہماری زمین میں ہو بہو مماثلت نہیں، ایسے کئی عوامل ہیں جو اسے زمین سے الگ کرتے ہیں تاہم ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اب ہمیں ایک ایسے سیارے کا پتہ ہے جس کا حجم زمین جتنا ہے اور جو اپنے ستارے کے مدار میں گردش کرتا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق زمین سے مشابہہ ''کیپلر 186 ایف'' نامی یہ سیارہ نہ تو بہت بڑا ہے اور نہ ہی بہت چھوٹا، یہ بہت سرد بھی نہیں ہے اور بہت گرم بھی نہیں ہے۔ اس سیارے کے حالات بھی زمین سے کافی حد تک مماثلت رکھتے ہیں۔ یہ سیارہ ایک ستارے کے گرد تقریباً 500 نوری سالوں کی دوری پر گردش کر رہا ہے تاہم یہ سیارہ جس ستارے کے گرد گردش کررہا ہے وہ ہمارے سورج کے مقابلے میں چھوٹا اور ٹھنڈا ہے۔
امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ناسا کے سائنسدانوں کاکہنا ہے کہ کئی حوالوں سے مشابہت کے باوجود کیپلر 186 ایف اور ہماری زمین میں ہو بہو مماثلت نہیں، ایسے کئی عوامل ہیں جو اسے زمین سے الگ کرتے ہیں تاہم ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اب ہمیں ایک ایسے سیارے کا پتہ ہے جس کا حجم زمین جتنا ہے اور جو اپنے ستارے کے مدار میں گردش کرتا ہے۔