مبینہ فراڈ کیس میں گرفتاری کے باوجود تفتیش مکمل نہ ہونے پر جسٹس فائز عیسیٰ کے سخت ریمارکس
پانچ ماہ سے ایک شخص جیل میں ہے تو انکوائری مکمل کیوں نہیں ہوئی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ تفتیشی افسر پر برہم ہوئے
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ مبینہ فراڈ کیس میں تفتیش مکمل نہ ہونے پر تفتیشی افسر پر برہم ہوئے اور سخت ریمارکس دے دیے۔
سپریم کورٹ میں مبینہ فراڈ کیس کی سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کی، معزز جج نے تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب کی تو اُس نے تفتیش مکمل نہ ہونے کا بیان دیا۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تفتیشی افسر سے پوچھا کہ تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں تو عدالت کیوں آئے ہیں؟ پانچ ماہ سے ایک شخص جیل میں ہے تو اب تک انکوائری کیوں مکمل نہیں کی جاسکی۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ آپ کو تنخواہ عوام کے پیسوں سے ادا کی جارہی ہے لہذا اپنے کام پر دھیان دیں۔
سپریم کورٹ میں مبینہ فراڈ کیس کی سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کی، معزز جج نے تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب کی تو اُس نے تفتیش مکمل نہ ہونے کا بیان دیا۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تفتیشی افسر سے پوچھا کہ تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں تو عدالت کیوں آئے ہیں؟ پانچ ماہ سے ایک شخص جیل میں ہے تو اب تک انکوائری کیوں مکمل نہیں کی جاسکی۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ آپ کو تنخواہ عوام کے پیسوں سے ادا کی جارہی ہے لہذا اپنے کام پر دھیان دیں۔