
پاکستان ٹوبیکو کے سینئر مینجر قاسم طارق اور سینئر ریگولیٹری افیئر مینجر نور آفتاب نے یہاں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں اسمگل شدہ سگریٹوں کی دستیابی میں 200 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ قانونی طور پر سگریٹ ساز انڈسٹری بری طرح متاثر ہو رہی ہے جس سے انڈسٹری بند ہونے کا خدشہ ہے اگر ایسا ہوا تو بڑے پیمانے پر لوگ ہو جائیں گے اس سے پہلے2017 میں بھی ایسی صورتحال پیدا ہوئی تھی جس میں ایک یونٹ بند کرنا پڑا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دو ماہ کے دوران ملک میں 70نئے سمگلڈ سگریٹ برانڈز مارکیٹ میں شامل ہوئے ہیں۔ جنوری 2023 میں غیر قانونی سگریٹ مارکیٹ شیئر 2.8 ارب سگریٹ تھے، مارچ 2023 میں غیر قانونی سگریٹ مارکیٹ شیئر 4.8 ارب سگریٹ تک بڑھ چکا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔