بھارت کے ملٹری بیس میں دوسرے دن بھی فائرنگ ایک اور فوجی ہلاک

بھٹنڈہ کے ملٹری اسٹیشن میں مسلسل دو روز میں فائرنگ کے واقعات میں ہلاکتیں 5 ہوگئیں


ویب ڈیسک April 13, 2023
بھٹنڈہ ملٹری اسٹیشن میں مسلسل دوسرے روز فائرنگ میں مجموعی ہلاکتیں 5 ہوگئیں، فوٹو: فائل

ابھی بھارتی فوج ریاست پنجاب کے فوجی اڈے میں کل ہونے والی فائرنگ میں 4 اہلکار ہلاکت سے سنبھلی نہ تھی کہ اسی مقام پر فائرنگ کے ایک اور واقعے میں مزید ایک اہلکار گولی لگنے سے موت کی بازی ہار گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق فوجی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھٹنڈہ کے ملٹری اسٹیشن میں 20 سالہ اہلکار کے سر پر گولی لگی اور اس کی سرکاری رائفل بھی قریب پڑی تھی۔ خون میں لت پت سپاہی کو اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہیں ہوسکا۔

بھارتی فوج کے ترجمان نے مزید بتایا کہ آج ہونے والی فائرنگ کا واقعہ ابتدائی تفتیش میں خودکشی کا معاملہ لگتا ہے۔ واقعے کے وقت دیگر اہلکار سو رہے تھے جو فائرنگ کی آواز سن کر جاگے۔

بھارتی فوج کے ترجمان نے وضاحت کی کہ آج پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کا گزشتہ روز ہونے والی فائرنگ سے کوئی تعلق نہیں جس میں 4 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

بھارتی فوج جو گزشتہ روز ہونے والے فائرنگ کے واقعے پر میڈیا کا سامنا کرنے سے کترا رہی تھی اور 4 فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کے باوجود میڈیا کو کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی تھی اور آج ایک اور اہلکار کی ہلاکت پر بھی چپ سادھے ہوئے ہے۔

تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کے واقعے کی ایف آئی آر کے اندراج کے وقت فوج نے بتایا تھا کہ ایک عینی شاہد نے حملے کی جگہ کے قریب کرتا پاجامہ پہنے ہوئے نامعلوم افراد کو دیکھا تھا۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ان نامعلوم افراد میں سے ایک کے پاس INSAS رائفل تھی جب کہ دوسرے کے ہاتھ میں کلہاڑی تھی۔ حملہ آور واردات کے بعد قریبی جنگلاتی علاقے کی طرف بھاگ گئے تھے۔

یاد رہے کہ تین روز قبل ہی اسی ملٹری بیس سے ایک سرکاری INSAS رائفل اور 28 راؤنڈ غائب ہوگئے تھے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہی اسلحہ کل ہونے والی فائرنگ میں استعمال ہوا۔

اب تک پولیس گزشتہ روز ہونے والی فائرنگ کے واقعے کے ملزمان کو گرفتار تو دور شناخت تک نہیں کرپائی ہے جس سے بھارتی فوج اور پولیس کی پیشہ ورانہ مہارت اور قابلیت پر سوال اُٹھنے لگے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں