علم طبیعات فزکس کیا ہے
کسی جسم میں پائے جانے والی حرکت کی مقدار کو حرکت کا معیار کہا جاتا ہے
علم طبیعات سائنس کی ایک اہم شاخ ہے یہ سائنس کی وہ شاخ ہے جو فطرت کا مشاہدہ کرنے کے بعد حسابیات اور تجربات کی بنیاد پر نتائج اخذ کرکے پیش کرتی ہے۔
یہ بنیادی طور پر مادہ اور توانائی کے باہمی عمل سے تعلق رکھتی ہے، اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ طبیعات سائنس کی وہ شاخ ہے جس کا تعلق مادے اور توانائی کی خصوصیات اور ان کے باہمی تبادلے سے ہے۔
علم طبیعات ایک وسیع علم ہے اس کی وسعت کے باعث اسے مختلف شاخوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔علم طبیعات کی ان شاخوں کو سمجھنے سے پہلے ہمیں ان علوم میں استعمال ہونے والی اصطلاحات کو سمجھنا ہوگا، جو مجموعی طور پر فزکس کی اصطلاحات ہیں۔ آئیے ان کا جائزہ لیتے ہیں۔
ایک جسم(باڈی) اپنے اردگرد کے لحاظ سے اپنا مقام بدلتا رہے تو فزکس کی اصطلاح میں اسے حرکت کا نام دیا جائے گا۔ بغیر کسی قوت کے اثرانداز ہونے والی حرکت کو حرکیات یعنی kinematic کہتے ہیں اگر حرکت کسی فورس یعنی قوت کا نتیجہ ہے تو اسے متحرک کا نام دیا جائے گا۔
ایک جسم حالت سکون میں رہے اور اپنے ارد گرد کے لحاظ سے اپنا مقام تبدیل نہ کرے ایسی حالت کو سکون کہا جاتا ہے مثلاً چلتی گاڑی کے ڈیش بورڈ پر رکھا ہوا قلم گاڑی کے لحاظ سے سکون میں ہے اور گاڑی کے باہر کی چیزوں کے لحاظ سے حرکت میں ہوگا۔وہ لمبائی جو ایک جسم حرکت کرتے ہوئے بغیر سمت طے کرتا ہے اسے فاصلہ کہتے ہیں۔ کسی مخصوص سمت میں جسم کی پوزیشن کی تبدیلی کو ہٹاؤ کا نام دیا جاتا ہے۔
وہ فاصلہ جو جسم اکائی وقت میں طے کرتا ہے اسے رفتار کہا جاتا ہے۔ کسی خاص وقت میں کسی جسم کی رفتار ولاسٹی کہلاتی ہے۔ یعنی کسی مخصوص سمت میں اکائی وقت میں طے کردہ فاصلہ ولاسٹی ہے۔کسی جسم میں ولاسٹ کی تبدیلی کی شرح کو اسراع کہتے ہیں۔
کسی جسم میں پائے جانے والی حرکت کی مقدار کو حرکت کا معیار کہا جاتا ہے۔ کسی جسم کی وہ خاصیت جس کی وجہ سے وہ اپنی حالت سکون یا یکساں حرکت میں تبدیلی کے خلاف مزاحمت کرتا ہے اسے جمود کا نام دیا جاتا ہے۔ جسم پر عمل کرنے والی قوت کے باعث کسی محور کے گرد جسم میں پیدا ہونے والے گردشی اثر کو قوت کا معیار کہتے ہیں زمین ہر چیز کو اپنی جانب کھینچتی ہے کشش کی اس قوت کو کشش ثقل کہتے ہیں۔
وزن کسی جسم پر اثرانداز ہونے والی کشش ثقل کی قوت کی مقدار ہے یعنی کسی چیز کا وزن اس پر عمل ہونے والی کشش ثقل کی پیمائش ہے۔ایک جسم حالت سکون میں ہے یا سیدھے راستے پر یا دائرے میں یکساں رفتار سے حرکت کر رہا ہے فزکس کی اصطلاح میں اسے توازن کا نام دیا جاتا ہے۔وہ قوت جو دو سطحوں کے درمیان حرکت میں مزاحمت پیدا کرے رگڑ کہتے ہیں۔
ایک ایسا عمل جو دھکیلنے یا کھینچنے کی وجہ سے جسم میں تبدیلی لائے یا جسم کی حالت سکون یا مستقل حرکت میں تبدیل یا جسم کی سمت یا شکل بدل دے ایسے عمل کو قوت کا نام دیا جاتا ہے۔
کسی سطح کے اکائی رقبے پر عمل کرنے والی قوت کو دباؤ کا نام دیا جاتا ہے۔کام یعنی work کا عام طور پر مفہوم کچھ کام کرنا یا کام انجام دینا کے معنی میں آتا ہے فزکس کی اصطلاح میں جب ایک قوت کسی چیز کو حرکت دیتی ہے تو اسے ورک کہا جاتا ہے کام کرنے کی شرح کو طاقت یعنی پاور کا نام دیا جاتا ہے۔ کسی شے میں کام کرنے کی صلاحیت کو توانائی کہتے ہیں۔
توانائی نہ تو پیدا کی جاسکتی ہے اور نہ ہی ختم کی جا سکتی ہے لیکن یہ ایک حالت سے دوسری حالت میں تبدیل کی جاسکتی ہے۔ اس قانون کو بقائے توانائی کہا جاتا ہے۔ یہ فزکس کا خاص موضوع ہے۔ہیٹ یعنی حرارت توانائی کی ایک قسم ہے جو گرم جسم سے ٹھنڈے جسم میں منتقل ہوتی ہے کسی جسم کے گرم ہونے کی شدت کو درجہ حرارت کا نام دیا جاتا ہے۔
آواز ساؤنڈ بھی توانائی کی ایک شکل ہے یعنی توانائی کی وہ شکل جو سمعی نظام میں سماعت کا احساس پیدا کرے اسے آواز کہتے ہیں۔ بعض افراد برقیات اور روشنی کو ایک مفہوم میں لیتے ہیں فزکس میں دونوں کا بالکل علیحدہ علیحدہ مفہوم ہے۔ بجلی کو ہم دیکھ نہیں سکتے البتہ محسوس کرسکتے ہیں۔
طبیعات کی وہ شاخ جس کا تعلق قوانین حرکت اور کشش ثقل سے ہے اسے میکانیات کا نام دیا جاتا ہے۔ حرکیات طبیعات کی وہ شاخ ہے جس کا تعلق حرارت، درجہ حرارت اور توانائی کے باہم تعلق سے ہے۔ برقیات کا تعلق چارج کی حالت سکون اور حرکت کی خصوصیات سے ہے۔
طبیعات کی وہ شاخ جو اشیا کی مقناطیسی خصوصیات سے تعلق رکھتی ہے اسے مقناطیسیت کا نام دیا جاتا ہے۔ طبیعات کی وہ شاخ جو ایٹم کی بناوٹ، ساخت اور خصوصیات سے تعلق رکھتی ہے اسے ایٹمی طبیعات کا نام دیا جاتا ہے۔ بصریاتی طبیعات، طبیعات کی وہ شاخ ہے جس میں روشنی کی طبعی خصوصیات کا مطالعہ بصریاتی آلات کی مدد سے کیا جاتا ہے۔سماعتی طبیعات وہ شاخ ہے۔
اس کا تعلق آواز کی لہروں کی خصوصیات اور استعمال سے ہے۔ ان شاخوں کے علاوہ طبیعات کی دیگر اہم شاخیں بھی ہیں جن کا مطالعہ فزکس کے طلبا کے لیے ضروری ہے۔ طبیعات کی اصل خوبصورتی اس کے قوانین میں ہے جس کے تحت یہ تمام کائنات چل رہی ہے۔علم طبیعات کو سمجھنے کے لیے ان قوانین کا مطالعہ بہت ضروری ہے۔