جوبائیڈن انتظامیہ نے سپریم کورٹ سے اسقاط حمل کی ادویات تک محدود رسائی ختم کرنے کیلیے رجوع کرلیا
واشنگٹن ریپبلکن کی زیرقیادت ریاستوں میں تولیدی حقوق کا تحفظ کرنا چاہتا ہے، جوبائیڈن انتظامیہ
امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے اعلیٰ عدالت سے کہا ہے کہ وہ اسقاط حمل کی گولیوں تک رسائی سے متعلق ماتحت عدالت کی طرف سے مقرر کردہ حدود کو ختم کردے۔
اعلیٰ عدالت سے استدعا کی گئی کہ واشنگٹن ریپبلکن کی زیرقیادت ریاستوں میں تولیدی حقوق کا تحفظ کرنا چاہتا ہے۔ محکمہ انصاف نے ایک درخواست دائر کی جس میں سپریم کورٹ کے ججوں سے کہا گیا کہ وہ ٹیکساس میں امریکی ڈسٹرکٹ جج میتھیو کاکسمارک کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔
اسقاط حمل کی گولیاں (مائیفیپرسٹون) بنانے والی کمپنی ڈانکو لیبارٹریزنے امریکی سپریم کورٹ سے اسی طرح کی ریلیف طلب کیا تھا۔
محکمۂ انصاف نے اپنی درخواست میں لکھا کہ عدالتی فیصلے سے خواتین کو اسقاط حمل کے لیے یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی منظور شدہ ادویات تک رسائی ممکن نہیں ہوگی جس کے نتیجے میں غیر محفوظ جراحی اسقاط حمل کی طرف رحجان بڑھے گا۔
محکمہ انصاف نے کہا کہ ماتحت عدالتوں کے احکامات کے دواسازی کی صنعت، خواتین جن کو دوائیوں تک رسائی کی ضرورت ہے، اور ایف ڈی اے کی اپنی قانونی اتھارٹی کو نافذ کرنے کی صلاحیت کے لیے دوررس نتائج ہو سکتے ہیں۔