پاکستان میں مسلسل 11 ماہ سے غذائی اشیا مہنگی ہورہی ہیں عالمی بینک
مہنگائی مارچ میں 47.2 فیصد ریکارڈ، قوت خرید میں 38 فیصد کمی ہوئی
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مسلسل 11 ماہ سے اشیاء خور و نوش مہنگی ہوئیں۔
عالمی بینک نے سالانہ فوڈ سکیورٹی اپ ڈیٹ جاری کردی، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں مسلسل 11 ماہ سے اضافہ ہو رہا ہے، جس سے عوام کی قوت خرید میں 38 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
عالمی بینک نے سالانہ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں مہنگائی کی شرح مارچ 2023 میں 47.2 فیصد ریکارڈ کی گئی، سری لنکا کے بعد یہ شرح جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سری لنکا میں اشیائے خور و نوش میں مہنگائی کی شرح گزشتہ کئی ماہ سے کم جبکہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی ریکارڈ کی گئی ہے۔ پاکستان میں رواں سال فروری کے مقابلے میں مارچ میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 2.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عالمی بینک نے سالانہ فوڈ سکیورٹی اپ ڈیٹ جاری کردی، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں مسلسل 11 ماہ سے اضافہ ہو رہا ہے، جس سے عوام کی قوت خرید میں 38 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
عالمی بینک نے سالانہ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں مہنگائی کی شرح مارچ 2023 میں 47.2 فیصد ریکارڈ کی گئی، سری لنکا کے بعد یہ شرح جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سری لنکا میں اشیائے خور و نوش میں مہنگائی کی شرح گزشتہ کئی ماہ سے کم جبکہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی ریکارڈ کی گئی ہے۔ پاکستان میں رواں سال فروری کے مقابلے میں مارچ میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں 2.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔