توہین رسالت کے مرتکب کا عدالت میں قتل ملزم کا مقدمہ جوینائل کورٹ منتقلی کی درخواست
فیصل خالد نے توہین رسالت کے ملزم نسیم کو 29 جولائی 2020ء کو مقامی عدالت کے اندر قتل کردیا تھا
توہین عدالت کے ملزم کو عدالت کے اندر قتل کرنے والے ملزم فیصل جاوید کے وکلا نے کیس ہائی کورٹ سے جوینائل کورٹ منتقل کرنے کی درخواست کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق توہین رسالت کے الزام میں گرفتار ملزم کو عدالت کے اندر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم فیصل خالد کیس کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ڈاکٹر عامر نذیر کے روبرو سماعت ہوئی۔
وکیل فیصل خالد نے کہا کہ وقوعے کے وقت ملزم فیصل خالد کی عمر اٹھارہ سال سے کم تھی، کم عمر ملزمان کے کیس جوینائل کورٹ ٹرانسفر کرنے کے حوالے سے ہائی کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، ملزم فیصل خالد کیس اے ٹی سی سے جوینائل کورٹ منتقل کیا جائے۔
خالد فیصل کے وکلاء نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے پر بحث کے لیے مہلت مانگ لی جس پر عدالت نے پشاور ہائی کورٹ فیصلے پر بحث کے لیے سماعت 18 اپریل تک ملتوی کردی۔
یہ پڑھیں : پشاور کی عدالت میں قتل توہین رسالت کے ملزم کی لاش امریکا روانہ
پولیس کے مطابق فیصل خالد نے توہین رسالت کے الزام میں گرفتار ملزم نسیم کو 29 جولائی 2020ء کو مقامی عدالت کے اندر قتل کردیا تھا، فیصل خالد کو پولیس نے موقع پر ہی گرفتار کرلیا تھا۔ ملزم نسیم امریکی شہریت رکھتا تھا جس کی لاش امریکا روانہ کردی گئی تھی۔
پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث دیگر سہولت کار ملزمان طفیل اور وسیع اللہ کو تحقیقات کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، تینوں ملزمان کے خلاف سینٹرل جیل پشاور میں مقدمے کی سماعت ہورہی ہے۔