پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی گرفتار
پی ٹی آئی رہنما کو کراچی میں پارٹی آفس سے گرفتار کیا گیا، ذرائع
پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی کو ابراہیم حیدری پولیس نے شہری سے جعلسازی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ابراہیم حیدری پولیس نے 10 سال قبل کی جانے والی جعلسازی کا مقدمہ گزشتہ روز درج کرکے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق وفاقی وزیر علی زیدی کو ڈیفنس فیز 6 بخاری کمرشل میں قائم سندھ ہاؤس سے گرفتار کرلیا، پولیس علی زیدی کو پکڑ کر زبردستی سفید رنگ کی ڈبل کیبن ویگو گاڑی میں ڈال کر اپنے ہمراہ لے گئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق علی زیدی کے خلاف ابراہیم حیدری تھانے میں مقدمہ الزام نمبر 144 سال 2023 بجرم دفعات 468 ، 471 ، 420 اور 506 چونتیس کے تحت گزشتہ روز مدعی فضل الہیٰ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا جس میں اس نے علی زیدی کو نامزد کیا تھا جبکہ مذکورہ لین دین کا واقعہ 2013 میں پیش آیا تھا۔
مزید پڑھیں: علی زیدی کی گرفتاری لندن پلان کا حصہ ہے، عمران خان
مقدمہ کے متن کے مطابق علی زیدی نے مدعی سے 5 مارچ 2013 میں 18 کڑور روپے لیے، ایک فائل دی جس کی قیمت 16 کڑور 75 لاکھ روپے تھی، ایک کروڑ 25 لاکھ روپے 6 ماہ بعد دینے کا وعدہ کیا جب مددعی نے وقت مقررہ پر رقم کا تقاضہ کیا تو ٹال مٹول سے کام لیا گیا ، رقم نہ ملنے پر فائل فروخت کرنا چاہی تو فائل بھی جعلی نکلی جبکہ رقم کے لیے بار بار رابطہ کرنے پر دھمکیاں ملنے لگیں ، اس فراڈ کی وجہ سے گھر والے تک پریشان ہوئے۔
مدعی کے مطابق ملزم کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے جس پر ابراہیم حیدری پولیس نے مقدمہ درج کر کے علی زیدی کو گرفتار کرلیا، ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق علی زیدی کو صوبائی سیکریٹریٹ سے گرفتار کیا گیا، پولیس اہلکار بغیر کسی وارنٹ کے پارٹی دفتر میں داخل ہوئے، علی زیدی پی ٹی آئی سندھ سیکریٹریٹ میں تنظیمی عہدیداران سے ملاقات کر رہے تھے، سول اور یونیفارم میں ملبوس اہلکاروں نے علی زیدی کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
پی ٹی آ ئی کے رہنماؤں اور کارکنان نے غیر قانونی چھاپے اور صوبائی صدر کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے دوسری جانب علی زیدی کی گرفتاری کی سی سی ٹی وی فوٹیجزبھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ علی زیدی نے جانے سے انکار کیا تو اہلکاروں نے انہیں دھکا دیا اور زبردستی حراست میں لیکر گاڑی میں بیٹھا کر چلے گئے، علی زیدی کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے عہدیداروں اور کارکنان کی بڑی تعداد ابراہیم حیدری تھانے پہنچ گئی اور واقعہ پر شدید احتجاج کیا۔
علی زیدی کی گرفتاری کے حوالے سے کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو، ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ملیر اور ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے موبائل فونز پر متعدد بار رابطہ کیا لیکن پولیس افسران نے فون ریسیو کرنے سے گریز کیا۔
[video width="848" height="480" mp4="https://c.express.pk/2023/04/whatsapp-video-2023-04-15-at-5.35.03-pm-1681563269.mp4"][/video]
دریں اثنا پی ٹی آئی کے مرکز ی رہنما فواد چوہدری نے علی زیدی کی گرفتاری کی فوٹیج شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی زیدی کو بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کیا گیا ہے، ظلم اور جبر کا یہ نظام کسی طور قبول نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے علی زیدی کی گرفتاری کے دوران سندھ ہاؤس میں توڑ پھوڑ بھی کی، سندھ حکومت کے لیے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے، پولیس نے ایف آئی آر دیکھائی نا کچھ بتایا جس نے ویڈیو بنائی اس کا موبائل بھی توڑدیا۔