ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بحران سے نکالنے کے لئے وزیراعظم نے 5 رکنی کمیٹی قائم کردی

وزیرخزانہ، پٹرولیم ، پانی وبجلی اور وزیرتجارت پر مشتمل کمیٹی صنعتی شعبے کوبحران سے نکالنے کے لئے سفارشات مرتب کریگی


Ehtisham Mufti April 20, 2014
موجودہ حکومت صعنت وتجارت کے فروغ کے سنجیدہ کاوشیں کررہی ہے، چیف ایگزیکٹو ٹی ڈی اے پی فوٹو: فائل

ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹوایس ایم منیر کی درخواست پرپنجاب میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کوبحران سے نکالنے کے لیے وزیراعظم نوازشریف نے وفاقی وزرا پر مشتمل پانچ رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن ''اپٹما'' نے بھی بجلی اور گیس کی طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کے باعث ٹیکسٹائل اسپننگ ملوں کی پیداواری سرگرمیاں منجمد ہونے کی شکایت کی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹی ڈی اے پی کے چیف ایگزیکٹو کی شعبہ ٹیکسٹائل کی مختلف ایسوسی ایشنز کے دورے کے موقع پربجلی اور گیس کی اندھادھند لوڈشیڈنگ کی وجہ سے جی ایس پی پلس کے درجے سے مکمل استفادہ نہ ہونے کی شکایات موصول ہوئیں جس پر انہوں نے وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف اور گورنرپنجاب سے مداخلت کی درخواست کی۔

پنجاب کے صنعتی شعبے کے لیے گیس اور بجلی کی طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کی بڑھتی ہوئی شکایات کے ازالے کے لیے وزیراعظم نوازشریف نے فوری طور پروفاقی وزیرخزانہ، وفاقی وزیرپٹرولیم وقدرتی وسائل، وفاقی وزیر پانی وبجلی، وفاقی وزیرتجارت اورایک وزیرمملکت پر مشتمل خصوصی کمیٹی قائم کردی ہے جو پنجاب کے صنعتی شعبے کو بجلی اور گیس کے بحران سے نکالنے کے لیے سفارشات مرتب کرے گی۔

واضح رہے کہ فی الوقت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی کی8 گھنٹے اور گیس کی18 گھنٹوں پر مشتمل مستقل لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے جسکی وجہ سے انکی پیداواری سرگرمیاں 30 ٖفیصد تک محدود ہوگئی ہیں۔ ایکسپریس کے استفسار پر ٹی ڈی اے پی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر نے بتایا کہ موجودہ حکومت وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں صعنت وتجارت کے فروغ کے سنجیدہ کاوشیں کررہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں ٹیکسٹائل اسپننگ سیکٹر کی70 فیصد صنعتیں قائم ہیں جہاں 70 لاکھ اسپنڈلز نصب ہیں لیکن طویل دورانیے سے بجلی اور گیس کی لمبی لوڈشیڈنگ نے انکی پیداواری سرگرمیوں کو منجمد کردیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گیس وبجلی بحران کی تاب نہ لاتے ہوئے پنجاب کی20 ٹیکسٹائل اسپننگ اور ویونگ انڈسٹریاں بند ہوگئی ہیں۔ اگر اس حساس مسئلے پر فوری توجہ نہ دی گئی تو آئندہ ہفتے مزید20 ٹیکسٹائل یونٹس بند ہوجائیں گے۔ ایس ایم منیر نے وزیراعظم کی جانب سے پنجاب کی صنعتوں کوبجلی گیس بحران سے نجات دلانے کے لیے فوری طور پر خصوصی کمیٹی کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے کہ پنجاب میں گیس وبجلی کا بحران حل ہونے کے بعد وہاں قائم صنعتیں اپنی پیداواری سرگرمیاں 100 فیصد استعداد پر لے آئیں گی جس کے نتیجے میں ملکی برآمدات میں نہ صرف اضافہ ہوگا بلکہ یورپین یونین کے جی ایس پی پلس درجہ کے بھی مطلوبہ فوائد حاصل ہوسکیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں