کراچی چڑیا گھر کی بیمار ہتھنی نورجہاں کی صحت یابی کیلیے 9 رکنی کمیٹی تشکیل

چڑیا گھر کے دیگر جانوروں کی دیکھ بھال اور بہتر صحت کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں، ایڈمنسٹریٹر کراچی


عائشہ خان April 17, 2023
فوٹو فائل

ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کراچی چڑیا گھر کی بیمار ہتھنی نور جہاں کی صحت یابی اور بہبود کے لئے 9 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جبکہ چڑیا گھر میں ہی آئی سی یو بھی قائم کردیا گیا ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کی جانب سے قائم کی گئی کمیٹی میں فورپاز انٹرنیشنل سے ڈائریکٹر ریویل اینڈ ریسپانس ڈاکٹر عامر خلیل، سینئر ویٹرینیرین ڈاکٹر میرینا ایوا نووا، جرمنی سے انسٹیٹیوٹ آف وائلڈ لائف اینڈ زو ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر فرینک گوریز اور ڈپارٹمنٹ ری پروڈکشن مینجمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر تھامس ہلڈر برانٹ کے علاوہ سابق سینئر ڈائریکٹر کراچی چڑیا گھر ڈاکٹر منصور قاضی، ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز یونیورسٹی لاہور کے ڈپارٹمنٹ آف پیراسائٹولوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عمران رشید،اینیمل کیئر سینٹر کراچی کی ڈاکٹر اسما گھی والا، چڑیا گھر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر عامر رضوی، چڑیا گھر اور سفاری پارک کے لئے زو ایکسپرٹ پینل کے رکن ڈاکٹر کاظم حسین شامل ہیں۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے نامزد کردہ کمیٹی کے اراکین چڑیا گھر کی ہتھنی نور جہاں کی صحت یابی اور بہبود کے متعلق اپنی تجاویز اور سفارشات ایڈمنسٹریٹر کراچی کو پیش کریں گے جس کے مطابق ہتھنی نور جہاں کے علاج اور اسے قدرتی ماحول کی فراہمی کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں گے۔ ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ کراچی چڑیاگھر کے جانوروں کی فلاح و بہبود کے لئے کسی بھی جانب سے ہونے والی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی ہتھنی نور جہاں کی جلد صحت یابی کے لئے کوشاں ہے اور اس کے علاج کے لئے جانوروں کی فلاح و بہبود کے بین الاقوامی ادارے فورپاز کے ماہرین کے ساتھ ویڈیو لنک کے ذریعے مستقل رابطے میں ہے اور ان کی ہدایات کے مطابق ہتھنی کا علاج کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فورپاز کی ٹیم نے گزشتہ دنوں ڈاکٹر عامر خلیل کی سربراہی میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی دعوت پر کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی نور جہاں کا آپریشن کیا تھا اور ہتھنی کی صحت یابی کے لئے ادویات اور اقدامات تجویز کئے تھے جن پر مکمل عملدرآمد کیا جا رہا ہے، کراچی چڑیا گھر کی ہتھنی نور جہاں کی صحت یابی اور بہبود کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی میں فورپاز انٹرنیشنل آسٹریا سے ڈاکٹر عامر خلیل،ڈاکٹر میرینا ایوا نووا اور جرمنی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر فرینک گوریز اور ڈاکٹر تھامس ہلڈر برانٹ کو شامل کرنے کا مقصد بھی یہی ہے کہ ہتھنی نور جہاں کی صحت یابی کے لئے کی جانے والی کوششوں کو مزید موثر اور بہتر بنایا جائے۔

ڈاکٹر سیف الرحمان نے مزید کہا کہ چڑیا گھر کے دیگر جانوروں کی دیکھ بھال اور بہتر صحت کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں اور بلدیہ عظمیٰ کراچی اس حوالے سے ہرممکن کوششیں کر رہی ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن نے چڑیا گھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہتھنی کا ایک کروٹ پر لیٹے رہنا ہمارے لئے تشویشناک ہے، دن رات انتظامیہ اور فور پاز کی پاکستانی ٹیم یہاں محنت کر رہی ہے ہتھنی کے ایکسرے، تفصیلی الٹراسونڈ ، فیزیوتھراپی وغیرہ کی جارہی ہے اس وقت خرچہ سے زیادہ اہم ہھتنی کی صحت ہےپاکستان کے مقامی ڈاکٹرز بھی طبی امداد فراہم کررہے ہیں۔فورپاز انٹرنیشنل این جی او سے مسلسل رابطے میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ رات کو بھی ہتھنی کو کرین کے ذریعے سے چلانے کی کوشش کی گئی تھی.

دوسری جانب چڑیا گھر میں بیمار ہتھنی نورجہاں کو جینے کی امید دینے کیلیے جنگل کا سماء بنا دیا گیا ہے، جہاں ہتھنی کے علاج کیلئے عارضی انتہائی نگہداشت (intensive care unit) قائم کردیا ہے ، اطراف میں قناعتیں باندھ کر غیر متعلقہ لوگوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے تا کہ ہتھنی خوشگوار ماحول کو محسوس کرے اور صحت کی جلد بحالی ممکن ہو سکے۔

کراچی چڑیا گھر میں سترہ سالہ بیمار ہتھنی نور جہاں مسلسل پانچویں روز بغیر سہارا کھڑی نہ ہوسکی، ہر 7 سے 8 گھنٹوں میں کرین کی مدد سے ہتھنی کی پوزیشن تبدیل کی جارہی ہے تاکہ اُس کے پٹھے اکڑ نہ جائیں، ہتھنی کا مساج اور ورزش کرائی جارہی ہے تا کہ وہ جلد اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکے۔

بین الاقوامی ویٹ ڈاکٹرز کی ہدایت پر کمزوری دور کرنے کیلئے ہتھنی کو ادویات کے ساتھ ڈرپس بھی لگائی جارہی ہیں۔

ڈائریکٹر چڑیا گھر کنور ایوب نے کہا کہ ہتھنی نورجہاں کے آج خون کے مختلف ٹیسٹ کروائے جارہے ہیں، کمزوری کے باعث ہتھنی کھڑے ہونے کی کوشش نہیں کر پارہی ہے اس لیے مختلف ورزش کرائی جارہی ہے چوبیس گھنٹے کرین بھی موجود ہے جس کے ذریعے ویٹ ڈاٹرز کی ہدایت پر 7 سے 8 گھنٹوں میں پوزیشن تبدیل کرتے ہیں ہتھنی کے علاج کیلئے مصنوعی عارضی انتہائی نگہداشت یونٹ (ائی سی یو) قائم کیا گیا ہے اطراف میں قناعتیں لگا کر غیر متعلقہ لوگوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا ہے تا کہ ہتھنی تنگ نہ ہو اور جنگل جیسا ماحول محسوس کرے۔

انہوں نے کہا ہتھنی کو خوراک میں پھل بھی دیے جارہے ہیں جس وقت خوراک زیادہ کھائے تو ڈاکٹرز ڈرپس کم لگاتے ہیں۔ ادویات کے لیے بھی کارنر بنایا گیا ہے تا کہ ڈاکٹرز ادویات تیار کر کے وہیں ہتھنی کا علاج کر سکیں۔

ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے کہا کہ نورجہاں ملک کی نشان بن گئی ہیں جانور مظلوم ہوتے ہیں مجھے جانوروں سے بہت لگاؤ ہے، یہ ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ ہم رضاکارانہ طور پر جانوروں کی صحت کی بحالی کیلئے کام کریں، خاص طور پر رمضان کے مہینے میں کیونکہ یہ بھی ایک قسم کی عبادت ہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مقامی ویٹ ڈاکٹرز ہتھنی کا بہت خیال رکھتے ہیں، چار سے چانچ دن سے سوئے نہیں ہیں ہمیں امید ہے کہ ہتھنی اپنے پیروں پر کھڑی ہو جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں