وی لاگر میجر ر عادل راجا کی تمام منقولہ و غیر منقولہ جائداد ضبط کرنے کا حکم
کروڑوں روپے کے اراضی فراڈ، قتل کی دھمکیوں کے مقدمے میں ملزم کو اشتہاری قرار دیدیا گیا، دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری
سول جج نے وی لاگر میجر (ر) عادل راجا کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
سماعت کے دوران عدالت میں ملزم کی پراپرٹی لسٹ بھی پیش کی گئی، جس کے مطابق ملزم کابحریہ فیز 8 میں 10 مرلہ پلاٹ، بحریہ کمرشل ایریا میں 5 مرلہ پلاٹ ملکیت ہے۔ ملزم کے نام پر گاڑی ٹویوٹا ہائی ایس اے وی وائی99 اور گاڑی ٹویوٹا ویگو سی جی۔600 بھی قرق کردی گئیں۔ علاوہ ازیں ملزم کے تمام بینک اکاؤنٹس بھی منجمد اور بحق سرکار ضبط ہوگئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: عادل راجا کے نازیبا الزامات پر معروف اداکاراؤں کا ردِعمل سامنے آگیا
ملزم کے خلاف تھانہ بنی راولپنڈی میں فوجداری دفعہ 406 اور 506 کے تحت 2022ء میں مقدمہ درج ہوا تھا۔ کیس میں وی لاگر میجر (ر) عادل راجا کو کروڑوں روپے مبینہ اراضی فراڈ، قتل دھمکیاں دینے کے مقدمے میں اشتہاری ملزم بھی قرار دے دیا گیا جب کہ عدالت نے ملزم کے اشتہاری کے ساتھ دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا پرمہم چلانے والا گرفتار
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ مطابق ملزم دانستہ مفرور ہے اور شامل تفتیش نہیں ہو رہا، پراپرٹی ضبط کی جائے۔ عدالت نے ملزم کے خلاف مقدمہ اس کی گرفتاری تک داخل دفتر کر دیا۔
سماعت کے دوران عدالت میں ملزم کی پراپرٹی لسٹ بھی پیش کی گئی، جس کے مطابق ملزم کابحریہ فیز 8 میں 10 مرلہ پلاٹ، بحریہ کمرشل ایریا میں 5 مرلہ پلاٹ ملکیت ہے۔ ملزم کے نام پر گاڑی ٹویوٹا ہائی ایس اے وی وائی99 اور گاڑی ٹویوٹا ویگو سی جی۔600 بھی قرق کردی گئیں۔ علاوہ ازیں ملزم کے تمام بینک اکاؤنٹس بھی منجمد اور بحق سرکار ضبط ہوگئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: عادل راجا کے نازیبا الزامات پر معروف اداکاراؤں کا ردِعمل سامنے آگیا
ملزم کے خلاف تھانہ بنی راولپنڈی میں فوجداری دفعہ 406 اور 506 کے تحت 2022ء میں مقدمہ درج ہوا تھا۔ کیس میں وی لاگر میجر (ر) عادل راجا کو کروڑوں روپے مبینہ اراضی فراڈ، قتل دھمکیاں دینے کے مقدمے میں اشتہاری ملزم بھی قرار دے دیا گیا جب کہ عدالت نے ملزم کے اشتہاری کے ساتھ دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے خلاف سوشل میڈیا پرمہم چلانے والا گرفتار
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ مطابق ملزم دانستہ مفرور ہے اور شامل تفتیش نہیں ہو رہا، پراپرٹی ضبط کی جائے۔ عدالت نے ملزم کے خلاف مقدمہ اس کی گرفتاری تک داخل دفتر کر دیا۔