بھارت کے بعد عرب ممالک بھی روس سے سستا پیٹرول خریدنے لگے

سعودی عرب یومیہ ایک لاکھ بیرل اور متحدہ عرب امارات 60 ملین بیرل کی ریکارڈ خریداری کر رہا ہے


ویب ڈیسک April 18, 2023
سعودی عرب نے پہلی بار روس سے پیٹرول خریدا ہے؛ فوٹو: فائل

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی عالمی پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے روس سے سستا پیٹرول خریدنے کا آغاز کردیا۔

امریکی اخبار 'وال اسٹریٹ جرنل' کے مطابق یوکرین جنگ سے قبل روس سے پیٹرول نہ خریدنے والے ممالک صدر پوٹن کے رعایتی نرخوں پر پیٹرول کی فراہمی کے اعلان کے بعد سے روس سے پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیں۔

وال اسٹریٹ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روس سے سعودی عرب یومیہ ایک لاکھ بیرل اور متحدہ عرب امارات 60 ملین بیرل کی ریکارڈ خریداری کر رہا ہے حالانکہ سب سے بڑے خریدار سنگاپور نے 26 ملین بیرل پیٹرول خریدا۔

وال اسٹریٹ رپورٹ کے مطابق روسی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کٹوتی سے توانائی کی کمی کے شکار بھارت جیسے کچھ ممالک کو تو فائدہ پہنچا ہی ہے لیکن رعایتی نرخوں سے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے والوں میں خلیج فارس کی تیل سے مالا مال ریاستوں بھی شامل ہوگئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تیل کے سب سے بڑے ذخائر رکھنے والے ممالک کو روس سے سستی قیمت پر پیٹرولیم مصنوعات خرید کر اسے زیادہ قیمتوں پر فروخت کرنے کا ''سنہری'' موقع مل گیا۔

وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں تجزیہ پیش کیا گیا کہ امریکی و مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے خلیجی ممالک کی روس سے غیر متوقع پیٹرول کی خریداری کا مطلب ہے کہ مشرق وسطیٰ پر امریکا کا اثر و رسوخ کم ہورہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا سمجھتا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی روس سے تیل اور ایندھن کی خریداری یوکرین جنگ سے روس کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے لیے بنائی گئی مغربی اتحاد کی پالیسیوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

یاد رہے کہ امریکی وزارت خزانہ کے اہم حکام نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ترکی جیسے ممالک کو روس کے خلاف مغربی پابندیوں کے نفاذ پر قائل کرنے کے لیے فروری میں مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس امریکا اور مغربی ممالک نے یوکرین جنگ کے سبب سخت پابندیاں عائد کردی تھیں جس پر روس اپنی پیٹرولیم مصنوعات بہت سستے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہوگیا تھا۔

روس کی اس پیشکش سے فائدہ اُٹھانے والوں کی تعداد بڑھنے لگی تو امریکا اور مغربی ممالک نے روس سے پیٹرول خریدنے کی کم سے کم قیمت کا تعین کردیا تھا اور اس کی خلاف ورزی پر خریدار ملک پر پابندیوں کا عندیہ بھی دیا تھا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں