عدالتی اصلاحات بل پر سپریم کورٹ کا حکم امتناع پاکستان بار کونسل دو دھڑوں میں تقسیم ہڑتال ناکام
سپریم کورٹ کے خلاف کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے، حکومتی ایما پر چیف جسٹس کے خلاف سازش کی جارہی ہے، اعلامیہ
عدالتی اصلاحات بل پر سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے حکم امتناع کے خلاف پاکستان بار کونسل دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئی اور ملک بھر کی بار کونسلز نے ہڑتال سے لاتعلقی کا اظہار کردیا۔
پاکستان بار کونسل کے دوسرے دھڑے نے گزشتہ روز جاری ہونے والا مشترکہ اعلامیہ مسترد کرتے ہوئے اپنا مشترکہ بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز کا مشترکہ اعلامیہ بدنیتی پر مبنی ہے، جس کا واحد مقصد عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچانا ہے اور یہ سپریم کورٹ پر حملے کے مترادف ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز جاری ہونے والا اعلامیہ توہین آمیز اور آئین سے انحراف ہے، حکومتی ایما پر سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کے خلاف ہونے والی سازش کا بھرپور جواب دیا جائے گا جبکہ وکلا کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے۔
بار کونسلز کا ہڑتال اور یوم سیاہ سے اظہار لاتعلقی
دوسری جانب عدالتی اصلاحات بل پر سپریم کورٹ کے حکم امتناع کے خلاف پاکستان بار کونسل کی ہڑتال ناکام رہی اور کوئی بار کونسلز نے ہڑتال اور یوم سیاہ سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔
سپریم کورٹ بار، لاہور ہائی کورٹ بار اور لاہور بار نے یوم سیاہ کو مسترد کر کے تمام امور معمول کے مطابق انجام دیے۔ صدر لاہور بار نے واضح کیا کہ ہم چیف جسٹس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں جبکہ پنجاب بار کونسل نے بھی یوم سیاہ کی کوئی کال نہیں دی۔
کراچی بار کے بھی بیشتر وکلا نے ہڑتال اور یوم سیاہ کی کال کو نظر انداز کیا اور سندھ ہائی کورٹ سمیت دیگر ماتحت عدالتوں میں کام جاری رہا۔