عرب ممالک نے بھی روس سے سستے تیل کی خریداری شروع کردی
سعودیہ یومیہ ایک لاکھ بیرل، عرب امارات 60ملین بیرل کی ریکارڈ خریداری کر رہا
سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی عالمی پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے روس سے سستا پٹرول خریدنے کا آغاز کردیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین جنگ سے قبل روس سے پٹرول نہ خریدنے والے ممالک صدر پوٹن کے رعایتی نرخوں پر پٹرول کی فراہمی کے اعلان کے بعد سے روس سے پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روس سے سعودی عرب یومیہ ایک لاکھ بیرل اور متحدہ عرب امارات 60 ملین بیرل کی ریکارڈ خریداری کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس سے تیل کی درآمد اسی مہینے سے شروع ہوجائے گی، وزیر پیٹرولیم
رپورٹ میں تجزیہ پیش کیا گیا کہ امریکی و مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے خلیجی ممالک کی روس سے غیر متوقع پٹرول کی خریداری کا مطلب ہے کہ مشرق وسطی پر امریکا کا اثر و رسوخ کم ہورہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا سمجھتا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات کی روس سے تیل، ایندھن کی خریداری یوکرین جنگ سے روس کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے لیے بنائی گئی مغربی اتحاد کی پالیسیوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین جنگ سے قبل روس سے پٹرول نہ خریدنے والے ممالک صدر پوٹن کے رعایتی نرخوں پر پٹرول کی فراہمی کے اعلان کے بعد سے روس سے پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روس سے سعودی عرب یومیہ ایک لاکھ بیرل اور متحدہ عرب امارات 60 ملین بیرل کی ریکارڈ خریداری کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس سے تیل کی درآمد اسی مہینے سے شروع ہوجائے گی، وزیر پیٹرولیم
رپورٹ میں تجزیہ پیش کیا گیا کہ امریکی و مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے خلیجی ممالک کی روس سے غیر متوقع پٹرول کی خریداری کا مطلب ہے کہ مشرق وسطی پر امریکا کا اثر و رسوخ کم ہورہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا سمجھتا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات کی روس سے تیل، ایندھن کی خریداری یوکرین جنگ سے روس کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنے کے لیے بنائی گئی مغربی اتحاد کی پالیسیوں کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔