حکومت اور طالبان میں مذاکرات نہیں ہورہے خورشید شاہ

ملک میں اب کوئی ڈکٹیٹر آئے گا اور نہ ہی عدلیہ اس کا ساتھ دے گی، قائد حزب اختلاف

اب کوئی ڈکٹیٹر آئے گا اور نہ ہی عدلیہ اس کا ساتھ دے گی، خورشید شاہ۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے حکومت اور طالبان میں مذاکرات نہیں ہورہے۔

لاہورایئرپورٹ پرمیڈیاسے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران تحفظ پاکستان آرڈیننس پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے اور انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ اس قانون پر ٹھنڈے دماغ سے غور کریں ، کہیں ایسا نہ ہو یہ قانون خود ان کے خلاف استعمال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری جلد لاہور سمیت پورے پنجاب کا دورہ کریں گے اور صوبائی ھکومت انہیں مکمل سیکیورٹی فراہم کرے گی۔


قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے سیاستدانوں نے مل کر چلنے کا عہد کیا ہے۔ سیاسی رہنماؤں کے میل ملاپ سے ہی تلخیاں ختم ہوں گی اور جمہوریت کو آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔ اب کوئی ڈکٹیٹر آئے گا اور نہ ہی عدلیہ اس کا ساتھ دے گی، ملک مزید آمر برداشت نہیں کرسکتا، پارلیمنٹ کی چھوٹی موٹی غلطیوں کو برداشت کرنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ حکومت نے مذاکرات پر صرف حجت تمام کی ہے وہ نہیں سمجھتے کہ طالبان سے مذاکرات جاری ہیں۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں ایک گیلپ سروے کے نتائج سامنے آئے جس میں مسلم لیگ (ن) کی 59 فیصد پرفارمنس دکھائی گئی ہے، اس سے تو ایسا لگتا ہے کہ کہ ملک میں مہنگائی نہیں رہی، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو چکا ہے اور امن و امان کا کوئی مسئلہ ہی نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو توانائی کے بحران سے نکالنے کے لئے پاک ایران گیس پائپ لائن انتہائی اہم ہے لیکن وہ اس منصوبے کی تکمیل پر پُرامید نہیں ہیں۔
Load Next Story