ملک کو درپیش چیلنجز اور پاک فوج

پاک فوج نے جس صلاحیت اور مہارت کا ثبوت دیا اس کی پوری دنیا معترف ہے ...

پاک فوج نے جس صلاحیت اور مہارت کا ثبوت دیا اس کی پوری دنیا معترف ہے. فوٹو:فائل

KARACHI:
وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے ہفتہ کو کاکول میں 129ویں پی ایم اے لانگ کورس، 48 ویں تکنیکی کورس اور تیسرے مجاہد کورس کی تکمیل کے موقع پر صدارتی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کے لیے پاک فوج کو تمام ممکنہ وسائل مہیا کرے گی، مستحکم معیشت اور دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر مضبوط ملکی دفاع کا قیام نا ممکن ہے۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے کورس مکمل کرنے والے کیڈٹس کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میرے لیے اس پاسنگ آئوٹ پریڈ کے یادگار موقع پر خطاب کرنا باعث اعزاز ہے ' پاکستان ملٹری اکیڈمی عسکری قیادت کی تیاری کا ایک اعلیٰ ادارہ تصور کیا جاتا ہے ' یہاں پر نوجوانوں کو تربیت کے مختلف مراحل سے گزار کر پر اعتماد اور ذمے دار آرمی آفیسر بنایا جاتا ہے' یہاں پر تربیت پانے والے زندگی کی بہترین اقدار کو اجاگر کرتے ہیں لہٰذا یہاں کے معیارات ایسے ہونے چاہئیں کہ تمام افسران کے لیے کسوٹی ثابت ہوں۔

اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ پاک فوج ملک کے ناقابل تسخیر دفاع کی علامت ہے۔ اس نے اندرون اور بیرون ملک ہر مشکل وقت میں اپنے فرائض جانفشانی اور بھرپور لگن سے ادا کیے ہیں۔سیلاب ہو یا زلزلہ،سرحدوں پر دشمن کی للکار ہو یا اندرون ملک کوئی چیلنج پاک فوج نے بہادری،جرات اور سرفروشی کی جو مثال قائم کی ہے اس پر پوری قوم کو فخر ہے۔ یہ پاک فوج کی بہترین تربیت' مہارت اور وطن کے دفاع کے لیے قربانی کا جذبہ ہی ہے کہ کوئی بھی بیرونی دشمن خواہ وہ کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، پاکستان کی طرف میلی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی جرات نہیں کر سکتا اور جب بھی کسی نے ایسی جرات کی تو پاک فوج نے اسے منہ توڑ جواب دیا۔

افغانستان میں روسی جارحیت اور عشروں بعد امریکا اور نیٹو افواج کے حملے کے بعد پاکستان کے لیے جو خطرات اور چیلنجز پیدا ہوئے پاک فوج نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ہر امتحان اور آزمائش پر پورا اترتے ہوئے وطن کے دفاع کو ہر ممکن یقینی بنایا۔اقوام متحدہ کے امن مشن میں شریک ہو کر، جس کا مقصد دنیا کے مختلف فساد زدہ علاقوں میں امن قائم کرنا تھا، پاک فوج نے جس صلاحیت اور مہارت کا ثبوت دیا اس کی پوری دنیا معترف ہے اور اس کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں کیا جاتا ہے۔مختلف اسلامی ممالک کی افواج کو تربیت دینا بھی پاک فوج کی صلاحیت پر اعتماد کا واضح اظہار ہے۔


وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے خطاب میں بالکل درست کہا کہ فوج کا پیشہ اپنی خاص نوعیت کے باعث وفاداری اور قربانی کا متقاضی ہے۔ آج داخلی طور پر ملک کو جن مشکلات' خطرات اور چیلنجز کا سامنا ہے پاک فوج ان سے بخوبی نمٹ رہی ہے۔ یہ پاک فوج کی پیشہ ورانہ تربیت اور اعلیٰ صلاحیتوں ہی کا مظہر ہے کہ بدامنی پھیلانے والا کوئی بھی عسکری گروہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ خارجی اور داخلی طور پر پاک فوج ہی ملک کے دفاع اور استحکام کی واحد علامت ہے۔ ملک کے مضبوط دفاع کے لیے فوج کو جدید ٹیکنالوجی اور نئے جنگی ہتھیاروں سے آراستہ کرنا ناگزیر ہے لیکن یہ اسی وقت ممکن ہے جب کسی ملک کی معیشت مضبوط ہو اور وہ بدلتے ہوئے حالات کے مطابق دفاعی اخراجات پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو کیوں کہ جدید جنگی ہتھیاروں کے حصول اور دفاعی تیاریوں پر زرکثیر صرف ہوتا ہے۔

اگر کسی ملک کی معیشت کمزور ہو گی تو وہ اپنا دفاع کرنے کے بھی قابل نہ رہے گا اور اس کی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔ اس حقیقت سے بھی انکار ممکن نہیں کہ کوئی بھی فوج قوم کی مدد کے بغیر ملک کا دفاع ممکن نہیں بنا سکتی' جس فوج کو قوم کا اعتماد حاصل ہو گا وہ ہی ہر چیلنج اور مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے سرخرو ہو سکتی ہے۔ اس لیے ملک کے دفاع کے لیے ضروری ہے کہ قوم متحد ہو۔ مختلف فرقوں میں بٹی ہوئی اور آپس میں دست و گریبان قوم اپنا دفاع نہیں کر سکتی۔

وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے بھی اسی حقیقت کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ '' یہاں میں آپ کو یاد دلاتا چلوں ایک مضبوط معیشت اور دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر ایک مضبوط ملکی دفاع بنانا نا ممکن ہے لہٰذا ہمیں قومی مقاصد کے حصول کے لیے مل جل کرکام کرنا ہو گا، آپ پر یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ اپنے آپ کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کریں اور نئے جنگی ہتھیاروں کے استعمال میں مہارت حاصل کریں ، قلیل ذرایع اور وسائل کے حامل ملک کا شہری ہونے کے ناطے آپ کے پاس جو کچھ موجود ہے اس سے بہتر طور پر کام لینا ہے، یہ قوم اسی جذبہ کے تحت وجود میں آئی تھی۔

میرا پختہ یقین ہے کہ جلد یا بدیر ایک دن ہماری قوم ان مشکلات اور امتحانات میں کامیابی سے سرخرو ہوگی ۔ ہم ان پر قابو پا لیں گے۔ ہم ضرور کامیاب ہوں گے۔''پاکستان ایک محدود وسائل کا ملک ہے ،اس کے پاس بھارت،امریکا اور کسی بھی طاقتورملک کی طرح بھاری فوج اور ہتھیاروں کے انبار نہیں مگر اپنی بہترین پیشہ ورانہ تربیت،کردار کی مضبوطی،عزم و استقلال سے مالا مال ہونے کے باعث اس کی فوج دنیا میں اعلی مقام کی حامل ہے۔
Load Next Story