ٹیلی ورلڈ کا باصلاحیت اداکاروکرم اچاریا

وہ آف اسکرین بہ طور ڈائریکٹر ’دبنگ‘ کام کرنے کا خواہش مند ہے

ان دنوں میں ہندوستان کے ایک پروڈیوسر سے فلمی پروجیکٹ پر بات چیت کر رہا ہوں، وکرم اچاریا۔ فوٹو: فائل

ساز اور سُروں کی دنیا میں وکرم اچاریا اپنے گٹار کے ساتھ گویا گُم ہو گیا ہے اور فلم کی ہدایت کاری کے لیے بھی پراجیکٹس پر غور کر رہا ہے.

لیکن چھوٹی اسکرین پر اداکاری سے دور ہے۔ اس کی وجہ انڈسٹری کے دیگر شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کو آزمانے کی خواہش ہے۔ اس نے ہدایت کاری کا شعبہ چُنا، لیکن قسمت نے یاوری نہ کی اور ایڈز کے موضوع پر ایک مختصر دورانیے کی فلم کا پروجیکٹ ادھورا رہ گیا۔ تاہم اس نے اس ناکامی کو کام یابی کا زینہ بنایا اور ایک فلم حاصل کر لی۔ ان دنوں وہ ہندوستان کے ایک پروڈیوسر سے مزید فلمی پروجیکٹ پر بات چیت کر رہا ہے۔

وکرم اچاریا کو پچھلے دو سال سے بہ طور اداکار ٹیلی ویژن اسکرین پر نہیں دیکھا جارہا، جس کی وجہ آپ جان گئے ہیں۔ سیریل ''وہ رہنے والی محلوں کی'' کا منفی کردار ''سمیر'' اسی فن کار نے نبھایا تھا، جس کا خوب چرچا ہوا تھا۔ ناقدین نے اسے باکمال ایکٹر قرار دیا اور ناظرین نے بے حد سراہا۔ اگرچہ یہ اس کی پہلی کام یابی نہیں تھی اور اس سے قبل وہ ''دل کیا چاہتا ہے، اپنی ٹیوننگ جمے گی'' کے ذریعے انڈسٹری میں شناخت قائم کر چُکا تھا، لیکن اس کردار سے اسے بے حد مقبولیت ملی۔ آئیے اس اداکار کے حالات اور خیالات جانتے ہیں۔

وکرم ممبئی کا باسی ہے۔ وہاں کا مزاج اس پر کُھلا ہوا ہے۔ اداکار کے بہ قول '' ٹی وی پر کام حاصل کرنے کے لیے اتنا کافی نہ تھا کہ میں ممبئی کا ہوں۔ اس کے لیے میرے اندر کوئی صلاحیت ضروری تھی۔ مجھ میں اداکاری کے جراثیم موجود تھے، قسمت نے میرا ساتھ دیا اور ٹی وی پر کام کرنے کا موقع مل گیا۔''


وہ کہتا ہے،'' میں مثبت سوچ کا حامل ہوں۔ اپنی زندگی سے پیار کرتا ہوں اور ہر حال میں خوش رہتا ہوں۔ میں نے بہ طور ڈائریکٹر ناکامی کا سامنا کیا، لیکن کم زور نہیں پڑا ہوں۔ مجھے مزید کوشش کرنا ہو گی۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے خیالات ہمیں کام یاب یا ناکام بناتے ہیں۔ اگر ہم بُرا سوچیں گے تو پھر بُرا ہی ہو گا۔'' وہ بتاتا ہے،''میں نے اپنی جمع کردہ رقم سے ہیوی بائیک خریدی تھی۔ وہ میری زندگی کا سب سے خوب صورت دن تھا۔ مجھے خوشی اس بات کی تھی کہ میں نے پہلی بار فیصلہ کیا تھا اور اپنی مرضی کا قدم اٹھایا تھا۔'' بلاشبہہ چھوٹے چھوٹے فیصلے ہی انسان کو عملی زندگی کے لیے تیار کرتے ہیں۔ وکرم کا شمار اُن لوگوں میں کیا جاتا ہے جو عملیت پسند ہیں۔ وہ آگے بڑھنے کے لیے سوچتا ہے اور پھر موقع ملتے ہی قدم بڑھا دیتا ہے۔

وکرم صرف بولی وُڈ تک رسائی نہیں چاہتا بلکہ ہالی وُڈ میں کام کرنے کا آرزو مند بھی ہے۔ اس ارادے یا خواہش کا اظہار اس کے عزائم کا پتا دیتی ہے۔ ہالی وُڈ کا ذکر کرتے ہوئے اس کی آنکھوں میں ایک خاص چمک پیدا ہو جاتی ہے، جو اس کے پختہ ارادوں کی غمّازی کرتی ہے۔ اس کا فیورٹ کیریکٹر جیمز بونڈ ہے جب کہ مارلن منرو کا پرستار ہے۔ ہندوستانی انڈسٹری میں وہ رانی مکر جی کی فلم بلیک کے لیے پرفارمینس کو لاجواب قرار دیتا ہے جب کہ شاہ رخ خان کا مداح ہے۔

وکرم نے بزنس مینجمینٹ کی تعلیم حاصل کی ہے۔ گریجویشن کرنے کے بعد اس نے پڑھائی چھوڑ دی، کیوں کہ اسے مزید پڑھنے میں کوئی دل چسپی نہیں تھی۔ وہ ایک اوسط درجے کا طالب علم رہا۔ گفت گو کے دوران اس نے اپنے بارے میں بتایا،''میں ذاتی کاروبار کرنا چاہتا تھا، ملازمت کرنا مجھے پسند نہیں تھا اور تعلیم حاصل کرنے میں کوئی دل چسپی نہیں تھی۔ البتہ کتب بینی کا شوق ہے اور ناول، شاعری، خاص طور پر آرٹ کے مختلف شعبوں سے متعلق مضامین شوق سے پڑھتا ہوں۔ فلمیں دیکھنے کا شوق ہے۔ مجھے تھرل اور سسپنس سے بھرپور کہانیاں میری دل چسپی کا مرکز بنتی ہیں۔

وہ انسان دوست اور پیار کرنے والا شخص ہے۔ اپنی خوش اخلاقی اور ملن سار طبیعت کی وجہ سے دوسروں کے دلوں میں اس کی بہت عزت اور مقام ہے۔ اس کے بارے میں کہتے ہیں گویا وکرم نے نفرت کرنا سیکھا ہی نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کے دوستوں اور پیار کرنے والوں کا حلقہ وسیع ہے۔

ٹیلی ورلڈ کے بعض حلقے اسکرین پر اداکاری سے اس کی دوری پر مختلف رائے رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انڈسٹری کے کئی فن کار یہاں اپنی صلاحیتوں کا اظہار نہیں کر پاتے۔ اس کی وجہ روایتی اور لگے بندھے طریقے سے کام کرنے والے کرتا دھرتا ہیں۔ اداکاروں میں ان کا طرزِ عمل مایوسی پیدا کر رہا ہے اور وہ تبدیلی کے لیے دیگر شعبوں کی طرف جا رہے ہیں۔ ان حلقوں کا اصرار ہے کہ وکرم بھی اسی لیے اسکرین پر نظر نہیں آرہا۔ وہ تبدیلی لانا چاہتا ہے اور اس کے لیے ایک مضبوط ٹیم کی تلاش میں ہے، جس کے ساتھ نئے آئیڈیاز پر کام کیا جا سکے۔
Load Next Story